وائٹ ہاؤس میں کیا عجیب چیز دیکھا؟ ممدانی کا انکشاف

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 27-11-2025
وائٹ ہاؤس میں کیا عجیب چیز دیکھا؟ ممدانی کا انکشاف
وائٹ ہاؤس میں کیا عجیب چیز دیکھا؟ ممدانی کا انکشاف

 



نیویارک [امریکہ]: نیویارک سٹی کے منتخب میئر ظہران ممدانی نے حال ہی میں وائٹ ہاؤس کے دورے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتظار کرتے ہوئے دیکھے جانے والے "سب سے عجیب چیز" کا انکشاف کر کے توجہ حاصل کی ہے۔ ایک حالیہ انٹرویو میں ممدانی سے پوچھا گیا کہ وائٹ ہاؤس میں ان کے سامنے سب سے عجیب چیز کیا نظر آئی۔

"دی ایڈم فرائیڈلینڈ شو" میں بات کرتے ہوئے ممدانی نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کے مطالعے کے مواد میں ایک "UFC" کافی ٹیبل بک دیکھی، اور یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وائٹ ہاؤس جون 2026 میں ساؤتھ لان پر مخلوط مارشل آرٹس کے ایونٹ کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ میٹنگ کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے ممدانی نے بتایا: "میں بیٹھا ہوا تھا، میٹنگ کے وقت کا انتظار کر رہا تھا، اور میرے سامنے مختلف کافی ٹیبل بکس رکھی ہوئی تھیں۔

ان میں سے ایک UFC at the White House تھی۔ مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا، اور میں بس اس کے صفحات پلٹ رہا تھا۔ جب پوچھا گیا کہ کیا اس کتاب میں فائٹرز کی ایکشن تصاویر شامل تھیں، ممدانی نے وضاحت کی کہ تصاویر صرف ماک اپ تھیں جو دکھا رہی تھیں کہ UFC کا آکٹاگون اسٹائل ارینا ساؤتھ لان پر کیسے نظر آئے گا۔

یہ آنے والا ایونٹ، جس کا ٹرمپ نے اس سال پہلے امریکہ کی 250ویں سالگرہ کی تقریبات کے حصے کے طور پر اشارہ دیا تھا، 14 جون 2026 کو منعقد ہونے والا ہے جو صدر کی 80ویں سالگرہ کے موقع سے مطابقت رکھتا ہے۔ جب ممدانی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو انہوں نے ہنس کر مختصر جواب دیا: "نہیں"۔

ایک الگ گفتگو میں NBC سے بات کرتے ہوئے مامدانی نے ٹرمپ پر اپنے پہلے تنقیدی مؤقف پر قائم رہنے کا اعادہ کیا، اور کہا کہ وہ صدر کو "فاشسٹ" اور "آمر" سمجھتے ہیں، حالانکہ حالیہ ملاقات دوستانہ رہی۔ انہوں نے Meet the Press کو بتایا: جو کچھ میں نے پہلے کہا ہے، میں اس پر قائم ہوں… میرا خیال ہے کہ ہماری سیاست میں یہ ضروری ہے کہ جہاں اختلاف ہے وہاں پیچھے نہ ہٹیں۔

ان کے بیان سے واضح ہوا کہ ذاتی ملاقات کے بعد بھی سیاسی تقسیم برقرار ہے۔ یہ کشیدگی وائٹ ہاؤس میں میڈیا کے سامنے ان کے مشترکہ لمحے کے برعکس تھی، جو وائرل ہوگیا۔ جب ایک رپورٹر نے مامدانی سے پوچھا کہ کیا وہ اب بھی ٹرمپ کو فاشسٹ سمجھتے ہیں، تو صدر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا: ٹھیک ہے، آپ بس کہہ دیں۔ یہ آسان ہے… اس کی وضاحت کرنے سے آسان ہے۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

یہ مکالمہ، جس میں دو نظریاتی مخالفین کے درمیان غیر متوقع آسانی دکھائی دی، جلد ہی آن لائن وائرل ہوگیا اور وسیع تبصروں کا سبب بنا۔ ممدانی کی ملاقات کی کھری یادیں، ٹرمپ پر جاری تنقید، اور میڈیا کے ہلکے پھلکے لمحے نے عوامی توجہ کو نیویارک کے منتخب میئر اور صدر کے درمیان اس غیر معمولی تعلق پر مرکوز کر دیا ہے۔