یوکرین: امریکی انٹیلی جنس کی روسی جرنیلوں کو مارنے میں مدد

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-05-2022
یوکرین: امریکی انٹیلی جنس کی  روسی جرنیلوں کو مارنے میں مدد
یوکرین: امریکی انٹیلی جنس کی روسی جرنیلوں کو مارنے میں مدد

 



 

 نیویارک :امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین جنگ میں ہلاک ہونے والے بہت سے روسی جرنیلوں کی ہلاکت میں امریکی انٹیلی جنس کی مدد شامل رہی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ سینیئر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے یوکرین کو روس کی متوقع فوجی نقل و حرکت، ان کی لوکیشن اور روس کے موبائل ملٹری ہیڈ کوارٹر کے بارے میں دیگر تفصیلات فراہم کی ہیں جس کے بعد یوکرین نے اپنی انٹیلی جنس کے ساتھ مل کر روسی اہداف پر گولہ باری اور دوسرے حملے کیے جن میں کئی روسی افسران ہلاک ہوئے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق یوکرینی حکام نے کہا کہ انہوں نے تقریباً 12 روسی جرنیلوں کو میدان جنگ میں ہلاک کیا ہے۔ تاہم اخبار نے کہا کہ امریکی حکام نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ امریکی انٹیلی جنس کے نتیجے میں کتنے جنرل ہلاک ہوئے ہیں۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق روسیوں کو ہدف بنانے میں مدد بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے یوکرین کو میدان جنگ کی انٹیلی جنس فراہم کرنے کے ایک خفیہ مشن کا حصہ ہے۔

اخبار کے اس مضمون کے لیے انٹرویو دینے والے امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی تاکہ یوکرین کے ساتھ معلومات کے اشتراک کو خفیہ رکھا جا سکے۔ امریکی اخبار کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے بھی میدان جنگ کی انٹیلی جنس کے زیادہ تر حصے کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی ہے اس خدشے کے پیش نظر کہ یہ روس کے صدر ولادی میر پوتن کو ایک وسیع جنگ پر نہ اکسا دے۔

امریکی حکام نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ انہوں نے روسی فوجی ہیڈکوارٹرز کے بارے میں معلومات کیسے حاصل کیں کیوں کہ ایسا کرنے سے معلومات جمع کرنے کا امریکی طریقہ کار خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ لیکن یہ واضح ہے کہ پوری جنگ کے دوران امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے روسی فوجیوں کی نقل و حرکت کا سراغ لگانے کے لیے متعدد ذرائع کا استعمال کیا ہے جن میں کلاسیفائیڈ اور کمرشل سیٹلائٹس کا استعمال بھی شامل ہے۔

وزیر دفاع لائیڈ جے آسٹن نے پچھلے مہینے کہا تھا: ’ہم روس کو اس حد تک کمزور دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ یوکرین پر حملہ کرنے جیسے اقدامات سے باز رہے۔‘ پینٹاگون کے ترجمان جان ایف کربی نے یوکرین کو فراہم کی جانے والی انٹیلی جنس کے بارے کہا کہ ’ہم اس معلومات کی تفصیلات پر بات نہیں کریں گے۔‘ لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ امریکہ یوکرین کو ایسی معلومات اور انٹیلی جنس فراہم کرتا ہے جسے وہ اپنے دفاع کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

اخبار کی رپورٹ پر تبصرے کے لیے پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس سے رابطہ کیا لیکن فوری طور پر کوئی جواب نہیں ملا۔ دوسری جانب روس نے جوہری صلاحیت کے حامل میزائل حملوں کی سمولیٹڈ مشق کی ہے۔  روس نے بدھ کو کہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین میں ماسکو کی فوجی مہم کے دوران کلینن گراڈ صوبے کے مغربی انکلیو میں مصنوعی جوہری صلاحیت کے حامل میزائل حملوں کی مشق کی ہے۔

یہ اعلان یوکرین میں ماسکو کی فوجی کارروائی کے 70 ویں دن سامنے آیا ہے جہاں وسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں پناہ گزینوں کے بدترین بحران کے دوران ہزاروں افراد ہلاک اور ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ فروری میں یوکرین پر حملے کے بعد روسی صدر ولادی میر پوتن نے ڈھکے چھپے الفاظ میں دھمکیاں دی ہیں اور حالیہ مشق روس کے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا اشارہ دے رہی ہے۔