برطانیہ: مسجد کے اندر تشدد کے واقعے کی پولیس تحقیقات

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 06-10-2025
برطانیہ: مسجد کے اندر تشدد کے واقعے کی پولیس تحقیقات
برطانیہ: مسجد کے اندر تشدد کے واقعے کی پولیس تحقیقات

 



 لندن : برطانیہ میں پولیس ایک مسجد پر مبینہ آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اسے “نفرت انگیز جرم” (Hate Crime) کے طور پر دیکھ رہی ہے، کیونکہ حالیہ دنوں میں مذہبی مقامات پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جیسا کہ الجزیرہ نے رپورٹ کیا۔

مقامی پولیس کے مطابق، ساتھی کے وقت 10 بجے سے تھوڑی دیر پہلے، ایسٹ سسیکس کے پیس ہیون میں فلیس ایونیو پر واقع مسجد میں آگ لگنے کی اطلاع پر افسران جائے وقوعہ پر پہنچے۔ آگ سے مسجد کے سامنے کے دروازے اور ایک کار کو نقصان پہنچا، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔ آن لائن شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں مسجد کے داخلی دروازے پر جلی ہوئی کار دیکھی جا سکتی ہے۔

سسیکس پولیس نے دو مقنعہ پہنے افراد کی تصاویر بھی جاری کیں اور عوام سے انہیں شناخت کرنے میں مدد کی اپیل کی۔

CNN کے ایک رپورٹ کے مطابق، مسجد کے ایک رضاکار منیجر نے بتایا کہ جب دو افراد عمارت کے اندر تھے، تب دو افراد نے بالاکلاوا پہنا ہوا تھا اور انہوں نے مسجد کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی اور سیڑھیوں پر پٹرول ڈال کر عمارت کو آگ لگا دی۔

مسجد کے ایک ترجمان نے بیان میں کہا:“کمیونٹی اس 'صدمے والے' واقعے سے گہری اداسی میں ہے۔ اگرچہ واقعے سے ہماری عمارت اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا، لیکن ہمیں خوشی ہے کہ کوئی زخمی نہیں ہوا۔ یہ نفرت انگیز عمل ہماری کمیونٹی یا ہمارے شہر کی نمائندگی نہیں کرتا۔ پیس ہیون ہمیشہ مہربانی، احترام اور باہمی تعاون کی جگہ رہا ہے، اور ہم ان اقدار کو جاری رکھیں گے۔ ہم سب سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تفریق کو مسترد کریں اور نفرت کا جواب اتحاد اور ہمدردی سے دیں۔”

ڈٹیکٹیو سپرنٹنڈنٹ کیری بوہانا نے کہا کہ اس حملے نے مسلم کمیونٹی میں تشویش پیدا کی ہے۔ انہوں نے الجزیرہ کو بتایا“موقع پر پولیس کی موجودگی پہلے ہی بڑھا دی گئی ہے، اور کاؤنٹی کے دیگر عبادت گاہوں پر بھی اضافی گشت کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو تحفظ کا یقین دلایا جا سکے۔”