جنوبی بحیرہ چین میں دو امریکی فوجی طیارے گر کر تباہ: امریکی بحریہ

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 27-10-2025
جنوبی بحیرہ چین میں دو امریکی فوجی طیارے گر کر تباہ: امریکی بحریہ
جنوبی بحیرہ چین میں دو امریکی فوجی طیارے گر کر تباہ: امریکی بحریہ

 



ہوائی/ آواز دی وائس
امریکی بحریہ کے پیسیفک فلیٹ نے پیر کو تصدیق کی کہ جنوبی بحیرہ چین میں ایک امریکی بحری ہیلی کاپٹر اور ایک لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگئے ہیں، جس سے سکیورٹی خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔بیان کے مطابق، تمام اہلکار محفوظ اور مستحکم حالت میں ہیں۔ دونوں حادثات کی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔ امریکی بحریہ کے پیسیفک فلیٹ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب ہیلی کاپٹر اور لڑاکا طیارہ متنازعہ سمندری علاقے کے اوپر الگ الگ معمول کی مشقوں میں مصروف تھے۔
امریکی فوجی طیارے  ایک ایم ایچ -60R سی ہاک ہیلی کاپٹر جو طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس نیمٹز سے منسلک تھا، اور ایک ایف/اے-18ایف سپر ہارنیٹ لڑاکا طیارہ — جنوبی بحیرہ چین میں اتوار کے روز دو الگ الگ واقعات میں گر کر تباہ ہوگئے۔ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2:45 بجے، امریکی بحریہ کا ایم ایچ -60 آر سی ہاک ہیلی کاپٹر جو ہیلی کاپٹر میری ٹائم اسٹرائیک اسکواڈرن (ایچ ایس ایم) 73 کے "بیٹل کیٹس" یونٹ سے منسلک تھا، معمول کی پرواز کے دوران جنوبی بحیرہ چین میں گر گیا۔ کیریئر اسٹرائیک گروپ 11 کے ریسکیو یونٹس نے تمام تینوں عملے کے اراکین کو بحفاظت نکال لیا۔
اس واقعے کے بعد، تقریباً 3:15 بجے، ایک ایف/اے-18ایف سپر ہارنیٹ لڑاکا طیارہ جو اسٹرائیک فائٹر اسکواڈرن 22 کے "فائٹنگ ریڈ کاکس" یونٹ سے منسلک تھا، معمول کی پرواز کے دوران نیمٹز سے اڑان بھرتے ہوئے جنوبی بحیرہ چین میں گر گیا۔ دونوں پائلٹوں نے کامیابی سے ایجیکشن کیا اور انہیں بھی کیریئر اسٹرائیک گروپ 11 کی ریسکیو ٹیموں نے بحفاظت بازیاب کر لیا۔
جنوبی بحیرہ چین کے حصوں پر متعدد ممالک دعویٰ کرتے ہیں، جن میں چین، ویتنام، فلپائن، ملائیشیا، برونائی اور تائیوان شامل ہیں۔ بیجنگ زیادہ تر اس اسٹریٹجک سمندری راستے پر ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے اور اکثر بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں کو نظرانداز کرتا ہے۔
گزشتہ دو دہائیوں میں، چین نے اپنے علاقائی دعووں کو مضبوط کرنے کے لیے سمندر بھر میں فوجی تنصیبات تعمیر کی ہیں، جس سے امریکہ کی ان کوششوں کو چیلنج کیا جا رہا ہے جو بین الاقوامی سمندری گزرگاہوں کو آزاد رکھنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ سی این این کے مطابق، امریکی بحریہ کی کارروائیاں واشنگٹن کی اس وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہیں جو بیجنگ کی سمندری توسیع کو روکنے کے لیے بنائی گئی ہے۔
یہ طیارہ حادثات اس وقت پیش آئے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیائی ممالک کے سفارتی دورے پر تھے، اور توقع ہے کہ وہ جمعرات کو جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے، جس میں بنیادی توجہ تجارت پر مرکوز ہوگی۔ حالیہ ہفتوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے، جب دونوں نے ایک دوسرے پر اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں۔
تاہم، امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ امریکہ اور چین کے درمیان ایک ابتدائی تجارتی فریم ورک طے پا گیا ہے، جس سے ٹرمپ اور شی کی ملاقات سے قبل کشیدگی میں کمی آئی ہے۔ امریکی بحریہ اس سے قبل بھی اسی سال بہار میں بحیرہ احمر میں دو سپر ہارنیٹ طیارے کھو چکی ہے۔ سی این این کے مطابق، ایک ایف/اے-18 لڑاکا طیارے کی قیمت 6 کروڑ امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ یو ایس ایس نیمٹز جو دنیا کے سب سے بڑے جنگی جہازوں میں سے ایک ہے، امریکی بحری بیڑے کا سب سے پرانا طیارہ بردار جہاز ہے اور آئندہ سال ریٹائرمنٹ کے لیے مقرر ہے۔