آٹھ مہینوں میں آٹھ جنگیں روک کر لاکھوں زندگیاں بچائیں ۔ ٹرمپ

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 16-10-2025
 آٹھ مہینوں میں آٹھ جنگیں روک کر لاکھوں زندگیاں بچائیں ۔ ٹرمپ
آٹھ مہینوں میں آٹھ جنگیں روک کر لاکھوں زندگیاں بچائیں ۔ ٹرمپ

 



واشنگٹن : امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی صدارت کے دوران دنیا میں کئی جنگیں روکیں۔ ان کے مطابق انہوں نے آٹھ مہینوں میں آٹھ جنگیں ختم کیں اور لاکھوں انسانوں کی جانیں بچائیں۔ وہ بدھ کے روز ایک بال روم ڈنر تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ٹرمپ نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کسی صدر نے ایک بھی جنگ روکی ہو لیکن میں نے آٹھ جنگیں آٹھ مہینوں میں ختم کیں۔ وہ اپنی صدارت کے دوران مختلف بین الاقوامی بحرانوں کو کم کرنے کی کوششوں کا ذکر کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ان کی امن کوششوں کو وہ پذیرائی نہیں ملی جس کی وہ حقدار تھیں۔ انہوں نے کہا کیا مجھے نوبل انعام ملا؟ نہیں۔ لیکن مجھے امید ہے کہ اگلا سال بہتر ہوگا۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایوارڈ سے زیادہ انسانی جانوں کی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے شاید کروڑوں انسانوں کی جانیں بچائیں۔ یہی میرے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ چند دن پہلے بھی انہوں نے یہ کہا تھا کہ وہ دنیا کی کئی پرانی جنگوں کو ختم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ تیرہ اکتوبر کو جب وہ ایئر فورس ون میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر جا رہے تھے تو انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی ان کی آٹھویں کامیابی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ یہ میری آٹھویں جنگ ہے جو میں نے ختم کی۔ اور سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی جنگ جاری ہے۔ میں نے کہا کہ میں واپس آ کر اس کو بھی دیکھوں گا کیونکہ مجھے جنگیں ختم کرنے کا ہنر آتا ہے۔

انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے اپنے سابقہ دعوے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا سوچو بھارت اور پاکستان کے بارے میں۔ کئی جنگیں برسوں سے جاری تھیں۔ کوئی جنگ اکتیس سال سے چل رہی تھی کوئی بتیس سال سے اور کوئی سینتیس سال سے۔ ہر ملک میں لاکھوں لوگ مر رہے تھے اور میں نے تقریباً سب ختم کرائیں۔ زیادہ تر ایک دن کے اندر۔ٹرمپ نے کہا کہ میرے لیے یہ باعثِ اعزاز ہے کہ میں نے امن قائم کرنے میں کردار ادا کیا۔ میں نے یہ کام نوبل انعام کے لیے نہیں بلکہ انسانی زندگیاں بچانے کے لیے کیا۔

ان کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب نوبل امن انعام کے بارے میں ایک نئی بحث شروع ہوئی۔ گیارہ اکتوبر کو وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو کو دو ہزار پچیس کا نوبل امن انعام دیا گیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ماچادو نے انہیں فون کر کے بتایا کہ وہ یہ انعام ان کے نام کر رہی ہیں کیونکہ دراصل وہ اس کی مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس خاتون نے مجھ سے کہا کہ میں یہ انعام آپ کے نام قبول کر رہی ہوں کیونکہ آپ ہی اس کے اصل حقدار ہیں۔ میں نے کہا کہ مجھے دینے کی ضرورت نہیں لیکن وہ میری مدد سے اپنے مقصد میں کامیاب ہوئیں۔ماچادو کو وینزویلا میں جمہوریت کی بحالی اور پرامن جدوجہد کے لیے یہ انعام دیا گیا۔

ٹرمپ نے اپنے امن اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے روس یوکرین جنگ کی مثال بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سفارتکاری کے ذریعے سات جنگیں روکیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آرمینیا اور آذربائیجان، کوسوو اور سربیا، اسرائیل اور ایران، مصر اور ایتھوپیا، روانڈا اور کانگو جیسے تنازعات ختم کرائے۔ان کے اس بیان کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایکس پر پوسٹ کی اور لکھا کہ ’’ڈونالڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام دیا جائے‘‘۔