ٹرمپ کے مؤاخذے کی کارروائی شروع

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-02-2021
ٹرمپ انجام کا انتظار
ٹرمپ انجام کا انتظار

 

واشنگٹن :امریکی سینٹ میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مؤاخذے کی کارروائی شروع ہوگئی۔ ایوانِ بالا کے ڈیموکریٹک قانون ساز ٹرمپ کو سزا دلانے کے لئے سرجوڑ کر بیٹھے ہیں، تاہم انہیں اس کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، جو ان کے پاس نہیں۔ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیانات اور تقاریر میں اپنے حمایتوں کو اشتعال دلایا۔ جس کے بعد مسلح مظاہرین نے 6 جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت میں گھس کر ہنگامی آرائی اور توڑپھوڑ کی۔

ان ہنگاموں میں کم از کم 5 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے جان بوجھ کر لوگوں کو تشدد پر اُکسا کر ایک سنگین آئینی جرم کا ارتکاب کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی تاریخ میں پہلے کسی صدر نے اس طرح ہجوم کو کانگریس پر حملے کے لئے نہیں اُکسایا۔سابق صدر کے وکلا اور حمایتوں کا موقف ہے کہ ٹرمپ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔

امریکا میں یہ پہلی بار ہے کہ ایک سابق صدر کا سینیٹ میں دوسری بار مؤاخذہ ہو رہا ہے۔ اس موقع پر کانگریس کی عمارت کے اردگرد ممکنہ گڑبڑ سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ کے 6ہزار اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔ دلائل کا آغاز بدھ سے ہوگا اور فریقین کو اپنا مقدمہ ثابت کرنے کے لیے کم از کم 2دن ہوں گے۔ سابق صدر ٹرمپ پہلے ہی مقدمے کا حصہ بننے سے انکار کر چکے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا گزشتہ سال بھی ایوان نمایندگان کی طرف سے مؤاخذہ کیا گیا تھا، تاہم سینیٹ میں ریپبلکن اکثریت نے انہیں قصور وار قرار دینے سے انکار کردیا تھا۔اس بار بھی سینیٹ سے ٹرمپ کو سزا دلانے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کو پھر دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، جو اس کے پاس نہیں۔100 سینیٹرز کے ایوان میں اگر 17 ریپبلکن سینیٹر ٹرمپ کے خلاف ہوجائیں تب انہیں سزا ہوسکتی ہے۔