واشنگٹن ڈی سی :۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ انہوں نےمئی میں ہونے والے ہندستان اور پاکستان کے تنازع کو روک دیا تھا۔ٹرمپ نے پینسلوینیا میں معیشت پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دور کے 10 مہینوں میں انہوں نے 8 جنگیں روکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 10 مہینوں میں میں نے 8 جنگیں ختم کیں جن میں کوسووو سربیا پاکستان اور ہندستان شامل ہیں۔ وہ ایک دوسرے کے خلاف تھے۔ اسرائیل اور ایران مصر اور ایتھوپیا آرمینیا اور آذربائیجان۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ نے آج پھر جھگڑا شروع کر دیا ہے۔ کل مجھے فون کال کرنی ہے۔ میں ایک کال کر کے دو طاقتور ملکوں کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کی جنگ کو روک دوں گا۔ وہ پھر ایک دوسرے کے خلاف ہیں۔ مگر میں کر لوں گا۔ ہم طاقت کے ذریعے امن قائم کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے 19نومبرکو بھی ٹرمپ نے یہ دعویٰ دہرایا تھا کہ انہوں نے اپنی صدارت کے دوران 8 جنگیں روکی ہیں جن میں ہندستان اور پاکستان کا تنازع بھی شامل ہے۔ یہ بات انہوں نے اوول آفس میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران کہی۔
ولی عہد محمد بن سلمان 2018 میں خشوگی کے قتل کے بعد پہلی بار واشنگٹن آئے تھے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے اس دفتر میں بہت اچھا کام کیا ہے۔ میں نے 8 جنگیں روکی ہیں۔ واقعی 8 جنگیں۔ ایک اور باقی ہے جو پوتن سے متعلق ہے۔ میں پوتن پر تھوڑا حیران ہوں۔ یہ میں نے سوچا تھا اس سے زیادہ وقت لے رہا ہے۔ مگر ہم نے ہندستان اور پاکستان کو روک دیا۔ میں پوری فہرست بتا سکتا ہوں۔ مجھے فخر ہے کہ میں نے ایک ایسی جنگ کو بھی روکا جو دوبارہ شروع ہونے والی تھی۔ یہ سب اوول آفس سے ہی ہوا چاہے فون کال کے ذریعے یا چاہے وہ رہنما یہاں آئے۔ بہت سے رہنما یہاں آئے اور امن معاہدوں پر دستخط کیے۔
ٹرمپ بار بار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ انہوں نے تجارتی ٹیرف کے ذریعے ہندستان اور پاکستان کے درمیان ممکنہ بڑی جنگ کو روکا تھا اور ان کی مداخلت سے تنازع 24 گھنٹوں میں ختم ہو گیا تھا۔ ہندستان نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
امریکی صدر جس تنازع کا حوالہ دے رہے تھے وہ ہندستان اور پاکستان کی سرحدی جھڑپیں تھیں جو اسمئی میں ہندستان کی جانب سے پاکستانی دہشت گرد کیمپوں پر آپریشن سندور کے تحت کی گئی دقیق حملوں کے بعد شروع ہوئی تھیں۔ یہ کارروائی پاہلگام حملے کے جواب میں کی گئی تھی جس میں 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔