ہندوستانی امداد کی پہلی کھیپ جلال آباد پہنچی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-02-2022
ہندوستان کی امداد کی پہلی کھیپ جلال آباد پہنچی
ہندوستان کی امداد کی پہلی کھیپ جلال آباد پہنچی

 


 جلال آباد :افغانستان میں طالبان کے اقتدار پر قابض آنے کے بعد جو مسائل پیدا ہوئے ہیں جن کے سبب ملک کے کروڑوں عوام کی زندگی مشکلات سے دوچار ہے۔ مالی مسائل کے سبب کھانے کے لالے پڑ گئے ہیں اور عالمی برادری طالبان کی حکومت کو تسلیم نہ کرنے کے باوجود انسانی بنیاد پر مدد کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اسی سلسلے میں  ہندوستان  کی2500 میٹرک ٹن گندم کی امداد کی پہلی کھیپ ہفتہ کو جلال آباد پہنچی۔ بدھ کو آئی سی پی اٹاری سے روانہ کیے گئے 50 ٹرک پاکستان کے راستے افغانستان گئے ہیں یہ کھیپ حکومت ہند کی طرف سے افغانستان کے لوگوں کے لیے 50,000 میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کے وعدے کا حصہ تھی۔ ۔

 سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے ماموندزے اور ڈبلیو ایف پی کے کنٹری ڈائریکٹر بشا پراجولی کے ساتھ منگل کو امرتسر کے اٹاری بارڈر کراسنگ پر ایک تقریب میں ٹرکوں کے قافلے کو جھنڈی دکھائی تھی۔

افغان سفیر نے ٹویٹر پر کہا، "2500 میٹرک ٹن گندم کی امداد کا پہلا قافلہ آج صبح جلال آباد پہنچا۔  انہوں نے کہا کہ "افغانستان میں ڈبلیو ایف پی اب یہ امداد پورے افغانستان کے ہزاروں ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کرے گا"۔

ہندوستان نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو پاکستان کو ایک تجویز بھیجی تھی، جس میں 50,000 ٹن گندم پاکستان کے راستے افغانستان کے لوگوں کو بھیجنے کے لیے ٹرانزٹ کی سہولت کی درخواست کی گئی تھی اور اسے 24 نومبر کو اسلام آباد سے مثبت جواب ملا تھا۔  ہر تھیلے پر انگریزی، پشتو اور دری میں تحریر تھی: "ہندوستانی عوام کی طرف سے افغانستان کے لوگوں کو تحفہ"۔

awazurdu

بارہ فروری کو، ہندوستانی حکومت نے افغانستان کے اندر گندم کی تقسیم کے لیے ڈبلیو ایف پی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تھے۔

وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی امداد کی اپیلوں کے جواب میں افغانستان کے لوگوں کو گندم "تحفہ" دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان پہلے ہی افغانستان کو کو ویکسین اینٹی کوویڈ ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں اور 13 ٹن ضروری جان بچانے والی ادویات فراہم کر چکا ہے۔

طبی سامان کی آخری کھیپ گزشتہ ہفتہ کو پہنچائی گئی تھی۔ یہ افغانستان کے لیے انسانی امداد کی پانچویں کھیپ تھی۔

ہندوستان افغانستان میں انسانی ہمدردی کے بحران سے نمٹنے کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان نے افغانستان میں نئی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔