وزیر اعظم مودی! اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے پر شکریہ- بینجامن نیتن یاہو

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 09-09-2025
وزیر اعظم مودی! اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے پر شکریہ- بینجامن نیتن یاہو
وزیر اعظم مودی! اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے پر شکریہ- بینجامن نیتن یاہو

 



 تل ابیب [اسرائیل]، 9 ستمبر (اے این آئی): اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا، جب وزیر اعظم نریندر مودی نے یروشلم میں اتوار کو ہونے والے دہشت گرد حملے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ اس حملے میں پانچ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔

ایکس پر جاری ایک پوسٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم کے سرکاری اکاؤنٹ نے دہشت گردی کو ایک ایسی لعنت قرار دیا جو سب کے لیے خطرہ ہے۔ نیتن یاہو نے کہا: "وزیر اعظم نریندر مودی! اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے اور اس دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہونے پر شکریہ، جو ہم سب کے لیے خطرہ ہے۔"

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز یروشلم میں بے گناہ شہریوں پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کے ساتھ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ مودی نے ایک پوسٹ میں کہا: "آج یروشلم میں بے گناہ شہریوں پر ہونے والے بھیانک دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ہندوستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور اس کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر قائم ہے۔"

اتوار کو دہشت گردوں نے یروشلم میں ایک بس میں سوار ہونے کے بعد مسافروں پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق زخمیوں میں سات کی حالت تشویشناک اور پانچ کی معمولی بتائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق، حملہ آوروں نے ’’کارلو‘‘ سب مشین گن استعمال کی، جو دراصل ایک کارل گستاو ہتھیار کا دیسی ورژن ہے اور مغربی کنارے کی غیر قانونی ورکشاپس میں تیار کیا جاتا ہے۔ ماضی میں بھی متعدد فلسطینی حملوں میں یہ استعمال ہو چکا ہے۔

سکیورٹی حکام کے مطابق دونوں حملہ آور مغربی کنارے کے فلسطینی تھے جو غالباً رام اللہ کے اطراف کے دیہات سے نکلے تھے۔ دونوں کو موقع پر ہی گولی مار کر ’’ختم‘‘ کر دیا گیا۔ ان کی شناخت اور حالت کے بارے میں فوری طور پر معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے یروشلم میں فائرنگ کے اس واقعے کے بعد دہشت گردی کو ناکام بنانے کی کوششوں میں سکیورٹی فورسز کی حمایت کا اظہار کیا، جبکہ دائیں بازو کے سخت گیر قانون سازوں نے فلسطینیوں کے خلاف ’’مکمل جنگ‘‘ کا مطالبہ کیا۔

ادھر، حماس نے راموت جنکشن پر ہونے والے اس مہلک دہشت گرد حملے کو ’’شاندار کارروائی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ: "یہ کارروائی قبضے کے جرائم اور ہمارے عوام کے خلاف اس کی نسل کشی کی جنگ کا فطری جواب ہے۔"

حملے کے بعد اسرائیلی ڈیفنس فورس (IDF) نے اعلان کیا کہ اس کے دستے مغربی کنارے میں رام اللہ کے نواحی کئی فلسطینی دیہات کو گھیرے میں لے رہے ہیں۔