تائی پے : تائیوان کی وزارتِ قومی دفاع نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ اس نے اپنے علاقے کے قریب 27 چینی فضائیہ(PLA) کے طیارے، 14 بحریہ(PLAN) کے جہاز اور 6 سرکاری جہازریکارڈ کیے ہیں۔وزارت نے ایک پوسٹ میں(X پر) بتایا کہ یہ سرگرمیاں صبح 6 بجے(UTC+8) تک ریکارڈ کی گئیں۔ مزید کہا گیا کہ 27 میں سے 26 پروازوں نے درمیانی لکیر کو پار کیا اور تائیوان کے شمالی، وسطی، جنوب مغربی اور مشرقی ایئر ڈیفنس آئیڈینٹیفیکیشن زون(ADIZ)میں داخل ہوئیں۔وزارت کے بیان میں کہا گیا:"آج صبح 6 بجے تک 27PLA طیارے، 14PLAN جہاز اور 6 سرکاری جہاز تائیوان کے ارد گرد سرگرم پائے گئے۔ ان میں سے 26 پروازوں نے درمیانی لکیر پار کی اور تائیوان کے شمالی، وسطی، جنوب مغربی اور مشرقیADIZ میں داخل ہوئیں۔ ہم نے صورتحال کی نگرانی کی اور جواب دیا۔"
اس سے قبل ہفتے کے روز بھی وزارت نے اطلاع دی تھی کہ 31 PLA طیارے، 13PLAN جہاز اور 3 سرکاری جہازتائیوان کے قریب سرگرم تھے۔ان بار بار کی دراندازیوں اور سمندری کارروائیوں سے تائیوان اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اظہار ہوتا ہے، جو طویل عرصے سے جغرافیائی سیاست کے تناؤ کا شکار تعلق رہا ہے۔تائیوان، جو باضابطہ طور پر جمہوریہ چین(ROC)کہلاتا ہے، اپنی علیحدہ سیاسی اور معاشی نظام کے ساتھ آزادانہ طور پر حکومت کرتا ہے۔ تاہم چین اب بھی "ون چائنا" اصول کے تحت تائیوان کو اپنے علاقے کا حصہ قرار دیتا ہے اور اصرار کرتا ہے کہ صرف ایک ہی چین ہے جس کا دارالحکومت بیجنگ ہے۔
یہ تنازعہ 1949 میں چینی خانہ جنگی کے اختتام سے شروع ہوتا ہے، جب ماؤ زے تنگ کی قیادت میں کمیونسٹ پارٹی نے سرزمین چین پر قبضہ کر لیا اورROC حکومت تائیوان منتقل ہو گئی۔اس وقت سے بیجنگ نے دوبارہ انضمام کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے اور فوجی، سفارتی اور معاشی ذرائع سے تائیوان پر دباؤ ڈالتا رہا ہے تاکہ اس کی بین الاقوامی حیثیت کو کمزور کرے۔ان کوششوں کے باوجود تائیوان اپنی عملی آزادی برقرار رکھے ہوئے ہے، جسے عوامی سطح پر بھی بھرپور حمایت حاصل ہے، اور وہ بیرونی دباؤ کے باوجود اپنی خودمختاری کا اظہار جاری رکھے ہوئے ہے۔وزارتِ قومی دفاع باقاعدگی سے ان فوجی سرگرمیوں کی نگرانی اور عوامی رپورٹنگ کرتی ہے تاکہ شفافیت اور قومی سلامتی سے متعلق شعور کو یقینی بنایا جا سکے۔