نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو سنگاپور کے اپنے ہم منصب لارنس وونگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے کہا: دہشت گردی کے حوالے سے ہماری فکریں یکساں ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ تمام انسان دوست ممالک کا فرض ہے کہ وہ متحد ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں۔
پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کے عوام کے لیے دکھائی گئی ہمدردی اور دہشت گردی کے خلاف ہماری لڑائی میں ان کے تعاون کے لیے میں وزیر اعظم وونگ اور سنگاپور کی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا:گرین اور ڈیجیٹل شپنگ کوریڈور کے معاہدے سے سمندری شعبے میں گرین فیول سپلائی چین اور ڈیجیٹل پورٹ کلیئرنس کو فروغ ملے گا۔
ہندوستان اپنی بندرگاہی بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر تیزی سے کام کر رہا ہے، اس میں سنگاپور کا تجربہ نہایت کارآمد ہے۔ آج ہم نے سنگاپور کی کمپنی پی ایس اے انٹرنیشنل کے ذریعہ تیار کیے گئے ہندوستان-ممبئی کنٹینر ٹرمینل کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا۔ اس سے ہماری کنٹینر ہینڈلنگ صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔
سنگاپور ہماری 'ایکٹ ایسٹ' پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ ہم ہند-پیسفک خطے میں تعاون اور امن و استحکام کے مشترکہ وژن کو آگے بڑھانے کے لیے آسیان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا:ہمارے تعلقات محض سفارت کاری تک محدود نہیں ہیں۔ یہ ایک مقصدی شراکت داری ہے جو مشترکہ اقدار پر مبنی ہے، باہمی مفادات سے متعین ہے، اور امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک مشترکہ وژن سے متاثر ہے۔
اس سے پہلے مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم مودی نے کہا:آج جنوب مشرقی ایشیا میں سنگاپور ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ہندوستان میں سنگاپور کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ ہمارے دفاعی تعلقات مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں۔ عوامی سطح پر رشتے بھی گہرے اور زندہ ہیں۔ آج ہم نے اپنی شراکت داری کے مستقبل کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا ہے۔ ہمارا تعاون صرف روایتی شعبوں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ بدلتے وقت کے ساتھ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ، گرین شپنگ، اسکل ڈیولپمنٹ، سول نیوکلئیر اور شہری آبی نظم و نسق جیسے شعبے بھی ہمارے تعاون کا مرکز بنیں گے۔"
وزیر اعظم نے کہا: "...سنگاپور کے وزیر اعظم بننے کے بعد لارنس وونگ کے پہلے ہندوستان دورے پر میں ان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ یہ دورہ اور بھی خاص ہے کیونکہ ہم ہندوستان-سنگاپور تعلقات کی 60ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ سنگاپور کے اپنے پچھلے دورے کے دوران ہم نے اپنے تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھایا تھا۔"
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا: "ہم نے طے کیا ہے کہ باہمی تجارت کو رفتار دینے کے لیے جامع اقتصادی تعاون معاہدے اور آسیان کے ساتھ ہمارے آزاد تجارتی معاہدے کا بروقت جائزہ لیا جائے گا۔ ہمارے ریاستیں بھی ہندوستان-سنگاپور تعلقات میں اہم اسٹیک ہولڈر ہوں گی۔ جنوری میں جب صدر تھرمن ہندوستان آئے تھے تو انہوں نے اڈیشہ کا بھی دورہ کیا تھا۔ پچھلے ایک سال میں اڈیشہ، تلنگانہ، آسام اور آندھرا پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے سنگاپور کا دورہ کیا ہے۔
گجرات کی گفٹ سٹی ہمارے اسٹاک مارکیٹوں کو جوڑنے والا ایک نیا پل بن گیا ہے۔ پچھلے سال دستخط شدہ سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم شراکت داری معاہدے نے بھی تحقیق اور ترقی کو نئی سمت دی ہے۔ سیمی کنڈکٹر انڈیا کانفرنس میں سنگاپور کی کمپنیوں کی سرگرم شراکت بذات خود ایک بڑی بات تھی۔ سنگاپور چنئی میں ایک نیشنل اسکل ایکسیلینس سینٹر قائم کرنے میں مدد کرے گا جو ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ماہر افرادی قوت تیار کرے گا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا: ٹیکنالوجی اور اختراع ہماری شراکت داری کے مضبوط ستون ہیں۔ ہم نے مصنوعی ذہانت، کوانٹم اور دیگر ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج خلا کے شعبے میں ہوا معاہدہ خلا سائنس کے تعاون میں ایک نیا باب جوڑ رہا ہے۔
ہم نے اپنے نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں سے جوڑنے کے لیے اس سال کے آخر میں ہندوستان-سنگاپور ہیکاتھون کے اگلے مرحلے کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یو پی آئی اور پے ناو ہماری ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی کامیاب مثالیں ہیں اور یہ خوشی کی بات ہے کہ آج 13 نئے ہندوستانی بینک اس میں شامل ہوئے ہیں۔