میویلے (امریکہ): متنازعہ مصنف سلمان رشدی پر 2022 میں نیویارک کے ایک لیکچر ہال میں کیے گئے چاقو کے حملے کے ملزم کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس حملے میں رشدی کی ایک آنکھ کی بینائی ضائع ہوگئی تھی اور انہیں مکمل صحتیابی میں کافی وقت لگا تھا۔ 27 سالہ ہادی مَطر کو فروری میں عدالت نے قتل کی کوشش اور حملے کا مجرم قرار دیا تھا۔
سلمان رشدی سزا سنائے جانے کے وقت ویسٹرن نیویارک کی عدالت میں موجود نہیں تھے، لیکن انہوں نے ایک تحریری بیان پیش کیا۔ مقدمے کے دوران، 77 سالہ رشدی نے بطور مرکزی گواہ بتایا کہ ایک نقاب پوش حملہ آور نے ان کے سر اور جسم پر 12 سے زائد چاقو کے وار کیے، جب وہ چاؤٹاکوا انسٹیٹیوشن میں مصنفین کی حفاظت سے متعلق تقریر کرنے جا رہے تھے۔
سزا سنائے جانے سے پہلے مَطر نے آزادی اظہار پر بیان دیتے ہوئے رشدی کو منافق قرار دیا۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شِمٹ کے مطابق، مطر کو رشدی کو قتل کرنے کی کوشش پر زیادہ سے زیادہ 25 سال اور اسٹیج پر موجود ایک اور شخص کو زخمی کرنے پر 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ دونوں سزائیں ایک ساتھ چلیں گی کیونکہ دونوں متاثرین ایک ہی واقعے میں زخمی ہوئے تھے۔