یوکرین: روس کا حملہ۔ ایک ہندوستانی طالب علم ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-03-2022
روس کا میزائل حملہ۔ ایک ہندوستانی طالب علم ہلاک
روس کا میزائل حملہ۔ ایک ہندوستانی طالب علم ہلاک

 


آوازدی وائس : یوکرین میں روس کے حملوں میں شدت آگئی ہے،چار وں جانب سے خارکیف پر حملوں کے دوران ایک بری خبر ہندوستان کے لیے آئی ہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والا ایک ہندوستانی میڈیکل کا طالب علم نوین خارکیف کے گورنر ہاؤس/سٹی ہال پر روسی حملے کے دوران ہلاک ہوگیا ہے۔ جب یہ حملہ ہواوہ کھانا لینے گیا تھا۔ انڈین اسٹوڈنٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر پوجا نے یہ خبر دی ہے۔اس وقت 3000-4000 ہندوستانی اب بھی شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔

طالب علم کی شناخت کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ نوین شیکھرپا گیانا گودر کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ خارکیف میں خاریف نیشنل میڈیکل یونیورسٹی میں میڈیکل کے چوتھے سال کے طالب علم تھے۔

سریدھرن گوپال کرشنن نے جو نوین کے ہاسٹل کے ساتھی تھے کہا کہ نوین کی موت یوکرین کے وقت کے مطابق صبح 10.30 بجے ہوئیا۔

 وہ ایک جنرل اسٹور کے سامنے قطار میں کھڑا تھا جب فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کی لاش کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی اسپتال جانے کے قابل نہیں تھا، شاید جہاں اسے اب رکھا گیا ہے۔گوپال کرشنن، جن کا تعلق چنئی سے ہے، میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اب ہاسٹل کے بنکر میں پناہ لی ہے اور ان کے لیے انخلاء کے منصوبے کی کوئی خبر نہیں ہے۔

کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے گیانا گوڑا کی موت پر اظہار تعزیت کیا۔ بومئی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس نے طالب علم کے والدین سے بات کی ہے اور اس کی لاش کو ہندوستان لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

خارکیف جو کہ روسی سرحد سے بمشکل 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، گزشتہ چند دنوں سے شدید جنگ کا گواہ بنا ہے۔ اس علاقے میں میڈیکل کالجوں بڑی تعداد میں ہیں جس کے سبب ہندوستانی طلباء کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے۔

وزارت امور خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ٹویٹ کیا- ہمیں یہ بتاتے ہوئے بہت دکھ ہوا ہے کہ خارکیف میں ایک ہندوستانی طالب علم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ وزارت طالب علم کے اہل خانہ سے بات چیت کر رہی ہے۔ ارندم باگچی نے مزید کہا کہ خارجہ سکریٹری روس اور یوکرین کے سفیروں کو بلا رہے ہیں اور خارکیف اور دیگر شہروں میں پھنسے ہندوستانیوں کو محفوظ راستہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

نو ہزار سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کو یوکرین سے باہر لایا گیا جبکہ کافی تعداد اب محفوظ علاقوں میں ہے۔ ہم یوکرین میں پھنسے ہوئے اپنے شہریوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب کیف میں موجود ہندوستانی سفارت خانہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ تمام شہری فوری طور پر یوکرین کے دارالحکومت کیف سے نکل جائیں۔

 ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ جو بھی ٹرین یا دوسرے ذرائع موجود ہوں، وہ ان کا استعمال کرکے شہر سے باہر چلے جائیں۔