یورپی یونین کی 19ویں پابندیوں کا پیکج غیر قانونی قرار- روس

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 25-10-2025
یورپی یونین کی 19ویں پابندیوں کا پیکج غیر قانونی قرار- روس
یورپی یونین کی 19ویں پابندیوں کا پیکج غیر قانونی قرار- روس

 



 ماسکو : روس کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروفا نے یورپی یونین کے تازہ ترین پابندیوں کے پیکج کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برسلز خود کو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ کر رہا ہے۔

روس کی وزارتِ خارجہ کے سرکاری ہینڈل پر شیئر کیے گئے بیان میں زاخاروفا نے کہا، "برسلز اس حقیقت سے بے خبر لگتا ہے کہ روس مخالف پابندیوں کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے وہ خود کو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ کر رہا ہے۔"

زاخاروفا نے اس پیکج کو "غیر قانونی" اور "خود کو نقصان پہنچانے والا" قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں روس سے یورپ مارکیٹ کے لیے ایل این جی کی سپلائی پر پابندی 2026 تک، تیل کی پیداوار اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کچھ کمپنیوں بشمول روسنیفت اور گازپرومنیفت پر پابندیاں، روسی "شیڈو فلیٹ" کے بحری جہازوں پر اضافی حدود، چند روسی اور غیر ملکی بینکوں پر مالی پابندیاں اور مخصوص اشیاء کی برآمد پر پابندی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ EU نے مختلف بہانے بنا کر چند قانونی اداروں اور افراد کے خلاف ہدفی پابندیاں بھی بڑھا دی ہیں اور روسی سفارتکاروں کی شینگن علاقے میں نقل و حرکت کے لیے نوٹیفکیشن کا طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔

زاخاروفا نے یورپی یونین کی پابندیوں کی مؤثریت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ EU کے اعلیٰ نمائندے کاجا کالاس کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ برسلز خود بھی اس دباؤ کے اثرات پر یقین نہیں رکھتا، لیکن پھر بھی وہ خود کو نقصان پہنچانے والے اس رویے پر قائم ہے، جو اقتصادی نقصان کے ساتھ EU کے سوشل شعبوں کو بھی متاثر کرے گا۔

زاخاروفا نے خبردار کیا کہ EU تیسری دنیا کے ممالک جیسے چین، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، UAE، بھارت، تھائی لینڈ اور شمالی کوریا کے اقتصادی اداروں پر پابندیاں عائد کر کے خود کو عالمی کاروبار میں ڈکٹیٹر کے طور پر ظاہر کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کا مقصد روس کا سفر محدود کرنا ہے تاکہ EU کے شہری خود حقائق دیکھ نہ سکیں اور صرف EU کے کنٹرول شدہ اطلاعاتی ماحول میں حقائق تک رسائی رکھیں۔

زاخاروفا نے واضح کیا، "روس کسی بھی غیر قانونی یکطرفہ دباؤ کی سخت مخالفت کرتا ہے اور اس نئے EU پابندیوں کے پیکج کے جواب میں موثر اور سخت اقدامات کیے جائیں گے۔"