ڈھاکہ میں احتجاج جاری

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 19-12-2025
ڈھاکہ میں احتجاج جاری
ڈھاکہ میں احتجاج جاری

 



ڈھاکہ/ آواز دی وائس
 رہنما شریف عثمان بن ہادی کی موت پر ہونے والے احتجاج بدستور شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ تشدد سے بھرپور ایک رات کے بعد، جس کے دوران ڈیلی اسٹار اور پرتھم آلو جیسے میڈیا اداروں کے دفاتر کو نشانہ بنایا گیا، مظاہرین نے شیخ مجیب الرحمٰن کے جزوی طور پر منہدم شدہ گھر پر بھی اپنے غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرین کو گھر کے باقی ماندہ حصے کو گرانے کی کوشش کرتے ہوئے اور وہاں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ایک پوسٹر کو نذرِ آتش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
عثمان ہادی کی موت کے بعد ملک بھر میں بدامنی پھیلنے کے دوران، انقلاب منچو نے عوام سے تشدد، توڑ پھوڑ اور آتش زنی سے گریز کرنے کی اپیل کی۔ جمعرات کی رات فیس بک پر جاری ایک پوسٹ میں تنظیم نے کہا کہ تباہی اور آگ کے ذریعے بعض گروہ بنگلہ دیش کو ایک غیر مؤثر ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ وہ ہمارے ملک کی آزادی اور خودمختاری کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔ آپ کو سمجھنا ہوگا  32 اور 36 ایک جیسے نہیں ہیں۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ فروری کے انتخابات قریب آ رہے ہیں، اس لیے غور کریں کہ اگر ملک میں بدامنی پیدا کی جاتی ہے تو اس سے واقعی فائدہ کس کو ہوتا ہے۔ بنگلہ دیش میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور تشدد سے باز رہیں۔
دریں اثنا، انگریزی زبان کے روزنامہ دی ڈیلی اسٹار کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے بعد، ایک صحافی جو چھت پر پھنس گیا تھا، نے اس ہولناک تجربے کی تفصیل بیان کی۔ صحافی کے مطابق، انہیں باہر سے ایک فون کال کے ذریعے خبردار کیا گیا کہ پرتھم آلو کے دفتر پر حملے کے بعد مشتعل ہجوم کا ایک حصہ دی ڈیلی اسٹار کی عمارت کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اطلاع ملتے ہی نیوز روم کے عملے نے عمارت خالی کرنے کی کوشش کی، لیکن تب تک ہجوم گراؤنڈ فلور تک پہنچ چکا تھا، جہاں اس نے توڑ پھوڑ شروع کر دی اور بعد ازاں عمارت کو آگ لگا دی۔ گھنے دھوئیں کے درمیان صحافیوں کے ایک گروہ نے نیچے جانے کی کوشش ترک کر دی اور دسویں منزل کی چھت کی طرف بھاگ گئے۔ بعد میں فائر سروس کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور نچلی منزلوں میں لگی آگ بجھا دی۔ چار فائر فائٹرز چھت تک پہنچے اور وہاں پھنسے افراد کو بحفاظت نکالا۔
ان حملوں کے بعد پرتھم آلو اور دی ڈیلی اسٹار جمعہ کو شائع نہیں ہوں گے۔