برلن جرمنی : جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ایک بار پھر حکومت ہند پر ووٹ چوری کے الزامات عائد کیے اور ووٹر فہرست میں دوہرے ووٹروں کی نشاندہی کی۔
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے سال 2024 میں ہریانہ اسمبلی انتخابات جیتے تھے جبکہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 منصفانہ نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب ان کی پارٹی نے یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھایا تو انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔
ہیرٹی اسکول میں سیاست سننے کا فن ہے کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے تلنگانہ اور ہماچل پردیش میں انتخابات جیتے ہیں۔ ہم بھارت میں انتخابات کی شفافیت کے حوالے سے مسلسل سوالات اٹھا رہے ہیں۔ میں نے بھارت میں پریس کانفرنسیں کیں جہاں ہم نے بغیر کسی شک کے ثابت کیا کہ ہم نے ہریانہ انتخابات جیتے تھے اور ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ مہاراشٹر کے انتخابات منصفانہ نہیں تھے۔ ملک کے ادارہ جاتی ڈھانچے پر مکمل حملہ ہو رہا ہے اور ہم نے الیکشن کمیشن سے براہ راست سوالات کیے۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں ووٹر فہرست میں ایک برازیلی خاتون کا نام 22 بار درج تھا لیکن اس پر بھی ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔ ہم بنیادی طور پر مانتے ہیں کہ بھارت کے انتخابی نظام میں ایک سنگین مسئلہ موجود ہے۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے تفتیشی ایجنسیوں کو ہتھیار بنا دیا ہے اور یہ تاثر دیا کہ بھارت میں تاجر اپوزیشن جماعتوں کے بجائے بی جے پی کی مالی مدد کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارہ جاتی نظام پر مکمل قبضہ کیا جا رہا ہے۔ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں ای ڈی اور سی بی آئی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کے پاس بی جے پی کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے جبکہ زیادہ تر سیاسی مقدمات ان لوگوں کے خلاف ہیں جو ان کی مخالفت کرتے ہیں۔ اگر کوئی تاجر کانگریس کی حمایت کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے دھمکایا جاتا ہے۔ بی جے پی بھارت کے ادارہ جاتی نظام کو سیاسی طاقت بڑھانے کے آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ بی جے پی اور اپوزیشن کے پاس موجود پیسے کا موازنہ کر کے دیکھ لیجیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اداروں پر قبضے کے خلاف مزاحمت کا ایک نظام قائم کرے گی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جمہوری نظام پر حملہ ہو رہا ہے اور ہمیں اس کا مقابلہ کرنے کے طریقے تلاش کرنا ہوں گے۔ ہم اپوزیشن کی ایک مضبوط مزاحمتی حکمت عملی تیار کریں گے جو کامیاب ہوگی۔ ہم بی جے پی سے نہیں بلکہ بھارتی ادارہ جاتی ڈھانچے پر اس کے قبضے سے لڑ رہے ہیں۔
راہل گاندھی اس وقت جرمنی کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف مسلسل مرکزی حکومت پر ووٹ چوری کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ووٹر فہرست میں رد و بدل کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کی جا رہی ہے۔