نیویارک/ آواز دی وائس
ہندوستان کی پہلی پارلیمانی وفد کے سربراہ، ممبر پارلیمنٹ اور ’ون نیشن ون الیکشن‘ پر قائم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین پی پی چوہدری نے 8 اکتوبر 2025 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں جنرل مباحثے کے دوران ہندوستان کا قومی بیان پیش کیا، جس میں انہوں نے پاکستان کے ظلم، جبر اور پروپیگنڈے کو سختی سے بے نقاب کیا۔
چوہدری نے جموں و کشمیر پر پاکستان کے بے بنیاد تبصروں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک کہا کہ یہ یونین علاقہ ہندوستان کا لازمی اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز کا بار بار سیاسی مفادات کے لیے غلط استعمال کرتا ہے، جبکہ خود اپنے ملک میں انتخابات میں دھاندلی کرتا ہے، مقبول رہنماؤں کو جیل میں ڈالتا ہے، اپنی ہی آبادی پر بمباری کرتا ہے اور عوامی احتجاج کو ظالمانہ طریقے سے دباتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ پاکستان کے اپنے آرمی چیف نے ملک کو "ڈمپ ٹرک" قرار دیا تھا، جو اس کے نظامِ حکومت کی گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔
چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا آئین، جو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے سے متاثر ہے، ایک ایسا حقوق پر مبنی فریم ورک فراہم کرتا ہے جو ہر شہری کو اپنی مکمل صلاحیت حاصل کرنے کا موقع دیتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ہندوستان کی شمولیتی ترقی کی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دہائی میں 25 کروڑ سے زائد افراد کو کثیر جہتی غربت سے نکالا گیا، جبکہ تقریباً 80 کروڑ افراد عوامی تقسیم کے نظام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب 64.3 فیصد آبادی سماجی تحفظ کے دائرے میں آ چکی ہے۔
خواتین کے بااختیار ہونے کے موضوع پر چوہدری نے کہا کہ "ناری شکتی" ایک قومی مشن بن چکی ہے، اور اب خواتین اعلیٰ تعلیم میں عالمی سطح پر سب سے زیادہ داخلہ لینے والی بن گئی ہیں جبکہ 2024-25 میں ان کی ورک فورس میں شمولیت 40.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے "خواتین ریزرویشن بل 2023" کو خواتین کی قیادت پر مبنی حکمرانی کی تاریخ ساز پیش رفت قرار دیا۔
انہوں نے نوجوانوں کے بااختیار ہونے اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی پر بھی زور دیا، اور "میرا بھارت"، "اسکل انڈیا"، "پی ایم-نیپس" اور "یووائی اے آئی" جیسے پروگراموں کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے ڈیجیٹل اختراعات جیسے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (512 ارب امریکی ڈالر کی ڈیجیٹل منتقلی) اور یو پی آئی کے ذریعے مالی شمولیت کے انقلاب پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے "میری پنچایت ایپ" کی کامیابی کو بھی سراہا، جسے 2025 کے WSIS چیمپئن ایوارڈ سے نوازا گیا اور جس نے 2,65,000 دیہی پنچایتوں کو بااختیار بنایا۔
آخر میں چوہدری نے کہا کہ ہندوستان "وکسِت بھارت – 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان" کے وژن کے لیے پُرعزم ہے، اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں عالمی جنوب اور اقوام متحدہ کا ایک بااعتماد شراکت دار بنے رہنے کے عزم پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وژن پاکستان کی تفرقہ انگیز اور جابرانہ پالیسیوں کے برعکس ہے