تیانجن [چین]، 31 اگست (اے این آئی): وزیر اعظم نریندر مودی پیر کو شنگھائی تعاون تنظیم(SCO) کے سربراہی اجلاس کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن سے دوطرفہ ملاقات کریں گے۔ یہ بات وزیر خارجہ وکرم مصری نے اتوار کو تیانجن میں خصوصی بریفنگ کے دوران بتائی۔مصری نے کہا کہ کل وزیر اعظم پہلے سربراہی اجلاس کے عمومی اجلاس سے خطاب کریں گے، جہاں وہSCO کے تحت علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھارت کا مؤقف پیش کریں گے۔ اس کے بعد ان کی روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے دوطرفہ ملاقات ہوگی، جس کے بعد وہ بھارت روانہ ہوں گے۔
اس سے قبل دن میں وزیر اعظم مودی نےSCO سربراہان کے اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات 2024 میں قازان (روس) میں منعقدہ برکس اجلاس کے بعد دونوں رہنماؤں کی پہلی ملاقات تھی۔
بعد ازاں وزیر اعظم مودی نے صدر شی کے زیر اہتمام تیانجن میجیانگ انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں ہونے والے اجلاس کی سرکاری ضیافت میں بھی شرکت کی۔ صدر شی جن پنگ اور ان کی اہلیہ پینگ لی یوان نے وزیر اعظم مودی کا پرتپاک استقبال کیا، جس کے بعد دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ علاقائی اتحاد کی علامتی گروپ فوٹو میں شامل ہوئے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ ضیافت میں شرکت کی۔ وفد میں وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، نائب وزیر اعظم الیکسی اوورشک، ڈپٹی چیف آف اسٹاف میکسم اوریشکن، کریملن کے معاون یوری اوشاکوف اور صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف شامل تھے، جیسا کہ روسی خبر رساں ایجنسی تاس نے اطلاع دی۔
مزید برآں، وزیر اعظم مودی نے صدر شی جن پنگ کو 2026 میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے برکس اجلاس کے لیے مدعو کیا۔ وزارت خارجہ کے مطابق صدر شی نے دعوت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے بھارت کی برکس صدارت کے لیے چین کی حمایت کا یقین دلایا۔ روس بھی برکس ممالک کا رکن ہے۔
وزیر اعظم مودی نے ایس سی او اجلاس کے موقع پر میانمار کے قائم مقام صدر اور فوجی سربراہ سینئر جنرل من آنگ ہلینگ سے بھی ملاقات کی۔ مودی نے کہا کہ بھارت اپنے "پڑوسی پہلے"، "ایکٹ ایسٹ" اور انڈو پیسفک پالیسی کے تحت میانمار کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور ترقیاتی شراکت داری، دفاع و سلامتی، سرحدی انتظام اور سرحدی تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔