پاکستان: عدم اعتماد تحریک تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج شام ساڑھے سات بجے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-04-2022
پاکستان: عدم اعتماد تحریک تنازعہ  پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج  شام ساڑھے سات بجے
پاکستان: عدم اعتماد تحریک تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج شام ساڑھے سات بجے

 

 

پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے رولنگ پر لیے گئے ازخود نوٹس کیس میں فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو شام ساڑھے سات بجے سنایا جائے گا۔اس وقت ہندوستان میں رات کےآٹھ بجے ہونگے۔

جمعرات کو ایک طویل سماعت کے اختتام پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھی عدالت کے روسٹرم پر بلایا گیا۔

اس سے قبل ن لیگ کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ سپیکر کی رولنگ آئین سے متصادم ہے اور اس کو ایوان کی کارروائی کے تحت تحفظ حاصل نہیں۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے ایک موقع پر عدالت میں سپیکر کی رولنگ کا دفاع کرنے سے معذرت کی تاہم اپنے دلائل میں دعویٰ کیا کہ ’تحریک عدم اعتماد قانونی طور پر پیش کرنے کی منظوری نہیں ہوئی۔‘

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان کا مسئلہ نئے انتخابات ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’ایک بات تو طے ہے کہ رولنگ غلط ہے۔ اس کے بعد کیا ہونا ہے اس کو دیکھیں گے۔‘ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ’سپیکر ایوان کا نگران ہے۔ سپیکر صرف اپنی ذاتی تسکین کے لیے نہیں بیٹھتا۔

اسپیکر ایسا تو نہیں کر سکتا کہ اپنی رائے دے اور باقی ممبران کو گڈ بائے کہہ دے۔‘ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ فواد چوہدری 28 مارچ کو اعتراض کرتے تو کیا تحریک پیش کرنے سے پہلے مسترد ہو سکتی تھی؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ تحریک پیش ہونے کے وقت بھی مسترد ہو سکتی تھی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’عدالت نے قومی مفاد کو بھی نے دیکھنا ہے۔ ‘ جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ ’عدالت نے حالات و نتائج کو دیکھ کر فیصلہ نہیں کرنا۔ عدالت نے آئین کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کرنا ہے۔‘ ’کل کو کوئی سپیکر آئے گا وہ اپنی مرضی کرے گا۔ عدالت نے نہیں دیکھنا کون آئے گا کون نہیں۔ فیصلے کے نتائج میں نہیں جائیں گے۔‘