سرحد پار سے ایک اور خبر آئی ہے۔ یہ خبر شادی خانہ آبادی کی ہے۔اچھی خبر ہے مگر اس کا حیران کن پہلو یہ ہے کہ دولہا 80سال کا ہے اور دلہن صرف21سال کی۔ایسا کسی گاؤں میں نہیں ہوا۔کسی کی غریبی اس کا سبب نہیں بنی۔بلکہ یہ شادی بڑی دھوم دھام سے ہوئی۔جس میں دولہا اپنی دلہن سے 59سال بڑا تھا۔ جو پاکستان کا ایک’بزرگ‘سابق وزیر ہے۔ جس کا نام ہے ’سید افتخار حسین گیلانی‘ہے۔جن کی 21 سالہ لڑکی سے شادی نے پاکستان میں بھونچال لا دیا ہے۔افتخار گیلانی 18 جولائی 1940 کو خیبرپختونخوا کے شہر کوہاٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے اوائل میں ہی پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ بینظیر بھٹو کے پہلے دور حکومت میں وزیر قانون رہے ہیں۔اب پچھلے دو دنوں سے افتخار گیلانی کی دوسری شادی کی تصاویر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
وائرل تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوبیاہتا جوڑا پر مسرت موقع پر خوش ہے تاہم سابق وفاقی وزیر کی جانب سے شادی کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے اور نہی کوئی مؤقف آیا ہے۔خیال رہے کہ افتخار گیلانی نے ایک شادی کررکھی ہے جن سے ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔سوشل میڈیا پر ان کی دوسری شادی پر خوب چٹخارے لئے جارہے ہیں۔ پاکستان میں سوشل میڈیا میں یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی ہے۔ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں ردعمل دے رہا ہے۔ پاکستانی اخبارات میں یہ خبر سرخیوں میں ہے۔
انگریزی اخبار بزنس ریکارڈر (بی ریکارڈر) کے مطابق سابق وزیر نے خود سے 61 سالہ کم عمر لڑکی سے شادی کی اور ان کی دلہن اور ان کی عمر میں اتنا زیادہ فرق ہونے پر سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔رپورٹ میں کسی بھی مستند ذرائع کا حوالہ نہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ افتخار گیلانی کی شادی چند دن قبل ہوئی اور ان کی شادی کی تصاویر ابتدائی طور پر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔سید افتخار گیلانی کی شادی کے حوالے سے ٹوئٹر اور فیس بک پر کئی افراد نے کمنٹس کئے اور دعویٰ کیا کہ سابق وفاقی وزیر نے پوتوں اور پوتیوں کی عمر کی لڑکی سے شادی کی