پاکستان: پنجاب میں 2025 میں تقریباً 4,800 سڑک حادثات میں ہلاک

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 25-12-2025
پاکستان: پنجاب میں 2025 میں تقریباً 4,800 سڑک حادثات میں ہلاک
پاکستان: پنجاب میں 2025 میں تقریباً 4,800 سڑک حادثات میں ہلاک

 



لاہور:پنجاب میں 2025 کے دوران سڑک حادثات کے نتیجے میں 4791 افراد جان سے گئے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہے۔ یہ بات ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار سے سامنے آئی ہے جنہیں ایکسپریس ٹریبیون نے نمایاں کیا۔ہنگامی سروس کے سالانہ اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں پنجاب میں 482870 سڑک حادثات رپورٹ ہوئے۔ ان حادثات میں تقریباً 569901 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے مقابلے میں 2024 میں 467561 حادثات ہوئے تھے جن میں 4139 اموات ہوئیں۔ 2023 میں 420387 حادثات رپورٹ ہوئے تھے جن میں 3967 افراد جاں بحق ہوئے۔

اعداد و شمار سے ایک تشویشناک رجحان ظاہر ہوتا ہے۔ اگرچہ 2025 میں حادثات میں اضافہ 5.8 فیصد رہا جو 2024 کے 11.9 فیصد اضافے سے کم ہے لیکن اموات میں اضافہ غیر متناسب رہا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حادثات کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ایمرجنسی سروسز کے سیکریٹری ڈاکٹر رضوان نصیر نے سڑک حادثات کے سالانہ آپریشنل جائزے کے دوران ان اعداد و شمار پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً ہر ایک منٹ میں سڑک حادثہ پیش آتا ہے اور افسوسناک طور پر زیادہ تر متاثرین خاندان کے کفیل ہوتے ہیں۔ انہوں نے پنجاب کی صورت حال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔

ڈاکٹر رضوان نصیر نے بتایا کہ 75 فیصد سے زیادہ مہلک حادثات میں موٹر سائیکلیں شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دو پہیہ گاڑی چلانے والے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر موٹر سائیکل کی رفتار 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود کر دی جائے تو زخمیوں اور اموات میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ رفتار میں ہر ایک کلومیٹر فی گھنٹہ اضافے سے مہلک حادثے کے امکانات 4 سے 5 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

اجلاس میں ایمرجنسی سروسز کے مختلف شعبوں کے سربراہان صوبائی مانیٹرنگ افسر اور ضلعی ایمرجنسی افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں بڑے ہنگامی واقعات اضلاع کی کارکردگی عملی مشکلات کیس اسٹڈیز اور گزشتہ سال کے تجربات کا جائزہ لیا گیا۔

آپریشنز کے سربراہ کی بریفنگ کے مطابق 2025 میں سب سے زیادہ سڑک حادثات لاہور میں پیش آئے جہاں 88743 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس کے بعد فیصل آباد میں 32309 اور ملتان میں 29804 حادثات ہوئے۔

اس کے برعکس مری میں سب سے کم 1889 حادثات ہوئے۔ اٹک میں 3748 اور جہلم میں 4301 واقعات رپورٹ ہوئے۔ تاہم اعداد و شمار کے مطابق پنجاب کے مزید 34 اضلاع میں بھی سڑک حادثات میں اضافہ دیکھا گیا۔

گاڑیوں کی شمولیت کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ 75 فیصد حادثات میں موٹر سائیکلیں شامل تھیں۔ کاریں 8.6 فیصد رکشے 4.7 فیصد اور بسیں ٹرک اور وین 4.3 فیصد حادثات کا حصہ تھیں۔ دیگر اقسام کی گاڑیاں 7.4 فیصد واقعات میں شامل تھیں۔ پیدل چلنے والے 10.34 فیصد حادثات میں متاثر ہوئے جس سے مصروف سڑکوں کے قریب چلنے والوں کو درپیش خطرات واضح ہوتے ہیں۔

ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر زخمیوں کو ہڈیوں کے فریکچر اور سر کی چوٹیں آئیں۔ ان میں 39250 سنگل فریکچر 19603 سر کی چوٹیں 8362 متعدد فریکچر اور 1125 ریڑھ کی ہڈی کی چوٹیں شامل تھیں۔

سڑک حادثات میں زخمی ہونے والے 569901 افراد میں سے 80.6 فیصد مرد اور 19.4 فیصد خواتین تھیں۔

اعداد و شمار سے مخصوص اقسام کے حادثات میں نمایاں اضافہ بھی سامنے آیا۔ ٹریکٹر ٹرالی کے حادثات میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے بعد کاروں میں 17 فیصد موٹر سائیکلوں میں 15 فیصد بسوں میں 14 فیصد رکشوں میں 13 فیصد اور ٹرکوں میں 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔