پاکستان : آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کا تقرر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
پاکستان :  آئی ایس آئی کے  نئے سربراہ کا تقرر
پاکستان : آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کا تقرر

 

 

اسلام آباد: پاکستان میں ایک بار پھر فوج سوا سیر ثابت ہوئی جب مرتا کیا نہ کرتا کے تحت  پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر نے بالآخر طویل انتظار کے بعد خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نئے سربراہ کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم آئی ایس آئی کے نئے سربراہ ہوں گے جو 20 نومبر سے عہدہ سنبھالیں گے۔ وزیراعظآفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل ندیم احمد انجم کی جانب سے عہدہ سنبھالنے تک جنرل فیض حمید بطور ڈی جی آئی ایس آئی اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔یاد رہے کہ یہ پسند عمران خان کی نہیں بلکہ فوج کی تھی۔ جس پر حکومت اور فوج آمنے سامنے بھی رہے۔ 

اس تنازعہ کے سبب پاکستان کی سیاست میں فوج کا دخل ثابت ہوگیا۔جمہوری حکومت کی بے بسی بھی عیاں ہوگئی۔ ایک بار یہ بات واضح ہوگئی کہ عمران خان کو فوج استعمال کررہی ہے۔منگل کو ہی  عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے، جو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے انتخاب کے حوالے سے وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے لیے پینل میں شامل تمام امیدواروں کے انٹرویوز کیے جس کے بعد جنرل ندیم احمد انجم کا انتخاب کیا گیا۔

بیان کے مطابق تفصیلی مشاورتی عمل کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اعلان کے بعد کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’تمام افواہیں دم تور گئی ہیں، سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔‘ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کا معاملہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر وزیراعظم آفس کا اعلامیہ 20 دن بعد جاری کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کی توثیق نہیں کی تھی بلکہ بطور وزیراعظم استحقاق کا استعمال کرتے ہوئے دستخط کرنے میں وقت لیا۔ پاکستان فوج میں اہم تبدیلیاں اور تقرریاں کرتے ہوئے چھ اکتوبر کو لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو 25ویں ڈی جی انٹر سروسز انٹیلی جنس تعیناتی کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جبکہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کیا گیا تھا۔

لیکن وزیراعظم کی جانب سے اس فیصلے پر بظاہر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا جس کے بعد عمران خان اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان 15 اکتوبر کو ’اختلاف‘ کے حل کے لیے ملاقات بھی ہوئی تھی۔ اخباری اطلاعات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے جو اس تعیناتی سے قبل کور کمانڈر کراچی تعینات تھے بدھ کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی تاہم اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

ایک روز قبل وہ جنرل باجوہ سے بھی ملے تھے۔ لیفٹینیٹ جنرل فیض حمید نے جون میں آئی ایس آئی میں اپنے عہدے کے دو سال مکمل کر لیے تھے لیکن وزیراعظم کے کہنے پر انہیں مزید کچھ وقت آئی ایس آئی میں روکا گیا۔ انہیں 15 جون 2019 کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔ چھ اکتوبر کو آئی ایس پی آر نے تقرری اور تبادلے کا اعلامیہ جاری کیا جس میں جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کیا گیا جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی کے لیےجنرل ندیم انجم کا نام حتمی کیا گیا لیکن حکومت کی جانب سے جی ایچ کیو سے جاری نام کی توثیق نہیں کی گئی۔

اس معاملے پر اس وقت سے تعطل پیدا ہوا تھا جس میں وزیراعظم آفس کا موقف تھا کہ یہ ان کا اختیار ہے کہ وہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کریں اور یہ کہ اس تعیناتی و تبدیلی کے لیے وزیراعظم دفتر کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے لیے قانونی طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے گذشتہ بدھ ایک بیان دیا تھا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی دوبارہ مشاورت ہوئی جس میں تین نام وزیراعظم کو بھیجے گئے ہیں اور ضابطے کے تحت مناسب وقت پر نوٹیفیکیشن جاری کیا جانا تھا۔

وزیر داخلہ شیخ رشید جنہوں نے جعمرات کو وزیراعظم سے ایک ملاقات بھی کی گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس تنازعہ جعمے یعنی 22 اکتوبر تک حل کر لیا جائے گا۔ دوسری جانب اس تاخیر کی وجہ سے پاکستان فوج میں ہونے والی دیگر تعیناتیاں بھی تعطل کا شکار ہوگئیں تھیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے کے حل کے بعد پیر 18 اکتوبر کو آئی ایس پی آر کے بیان کےمطابق گوجرانوالہ کور میں لیفٹینیٹ جنرل عاصم منیر نے کور کی کمان لیفٹینیٹ جنرل عامر سعید کے حوالے کر دی۔

لیفٹینیٹ جنرل عاصم منیر اب کوارٹر ماسٹر جنرل کا چارج سنبھالیں گے۔ نوٹیفیکیشن کے اجرا کے بعد بالترتیب دیگر لیفٹینیٹ جنرل بھی اپنی نئی تعناتیوں کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔