پاکستان: افغان عالم پشاور میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک،

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 05-10-2025
پاکستان: افغان عالم پشاور میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک،
پاکستان: افغان عالم پشاور میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک،

 



پشاور: خاما پریس کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے شہر پشاور میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک افغان عالم کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، پولیس نے اطلاع دی۔یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب افغان مہاجرین کے خلاف پاکستان میں بے دخلی اور ہراسانی کے بڑھتے ہوئے تناؤ کے پیشِ نظر حالات کشیدہ ہیں۔

خاما پریس کے مطابق، پولیس نے ہلاک شدہ کی شناخت آدم خان کے نام سے کی، جو پکتیا صوبے کے ایک امام تھے۔ وہ اپنے گھر واپس جا رہے تھے جب رزا خان مریمزئی مسجد کے قریب موٹرسائیکل پر حملہ کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق، وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

تحقیقات کرنے والے حکام نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کیے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم ابھی تک کسی گروپ نے اس قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ پولیس افسران نے میڈیا کو بتایا کہ قتل کا محرک واضح نہیں ہے۔اس دوران، مقامی رہائشیوں نے کہا کہ رزا خان مریمزئی کے علاقے میں مہاجرین خوف اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان افغانوں کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن اور بے دخلی کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔خاما پریس کے مطابق، افغان عالم کے قتل نے مہاجر افغان کمیونٹی اور مقامی حکام کے درمیان کشیدگی مزید بڑھا دی ہے۔ مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ جاری دشمنی اور جبری واپسیوں سے پہلے ہی نازک انسانی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے، خاص طور پر افغانستان-پاکستان سرحدی علاقے میں۔

خاما پریس نے بتایا کہ حقوقی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے پاکستانی حکام پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہزاروں افغانوں کو جبری طور پر واپس کر رہے ہیں، جن میں سے کئی طالبان کے اقتدار سے بچ کر آئے تھے۔ متعدد رپورٹس میں افغان مہاجرین کے ساتھ ہراسانی، بے جا گرفتاری اور حراست میں بدسلوکی کی اطلاعات سامنے آئیں، جنہیں عالمی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔کئی افغان مہاجرین نے امدادی اداروں کو بتایا کہ انہیں سرحد پار بھیجنے سے پہلے مارا گیا، رشوت طلب کی گئی، یا ان کا سامان چھین لیا گیا۔ ایسے قوانین کی خلاف ورزیوں کے باوجود پاکستان کا موقف ہے کہ یہ واپسی صرف غیر دستاویزی مہاجرین کو ہدف بنا کر کی جا رہی ہے اور یہ عمل قانونی ہے۔

خاما پریس کے مطابق، اقوام متحدہ نے اسلام آباد سے اپیل کی ہے کہ وہ مہاجرین کی بے دخلی معطل کرے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائے، کیونکہ بہت سے افغان طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں واپس بھیجے جانے کی صورت میں شدید خطرات کا سامنا کریں گے۔تولو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کئی پرانے افغان مہاجر کیمپ بند کر دیے، جس کے نتیجے میں ہزاروں رہائشی بے گھر ہوئے اور ان کے گھر اور دکانیں مسمار کر دی گئیں۔

مزید رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف گزشتہ پانچ دنوں میں 13,500 سے زائد افغان، جن میں سینکڑوں سابق قیدی بھی شامل ہیں، اسپن بولڈک کے راستے دوبارہ افغانستان چلے گئے، جو جبری بے دخلی کے دائرہ کار کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔حکام نے کہا کہ اچانک اضافے کے باعث انسانی امداد کی فوری ضرورت پیدا ہو گئی ہے۔