اسلام آباد، 15 مئی (پی ٹی آئی) – وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کے روز بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان "امن کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہے۔
شہباز شریف نے یہ بات ملک کے صوبہ پنجاب میں کامرہ ایئربیس کے دورے کے دوران کہی، جہاں انہوں نے بھارت کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم میں شامل افسران اور جوانوں سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ ہم امن کے لیے بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ "امن کی شرائط" میں مسئلہ کشمیر شامل ہے۔بھارت کا مؤقف ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی یونین ٹیریٹریز "ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ اور ناقابلِ تنسیخ حصہ رہی ہیں اور رہیں گی"۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ایئربیس پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیف آف دی ایئر اسٹاف، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی موجود تھے۔یہ وزیراعظم کا دفاعی تنصیبات کا دوسرا دورہ تھا، جو کہ 10 مئی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد کیا گیا۔ اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان چار روز تک سرحد پار ڈرون اور میزائل حملے جاری رہے۔یاد رہے کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات "آپریشن سندور" کا آغاز کیا تھا تاکہ پہلگام دہشت گرد حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کا بدلہ لیا جا سکے۔بھارتی مسلح افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جن میں 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے۔اس کے بعد پاکستان نے 8، 9 اور 10 مئی کو متعدد بھارتی فوجی اڈوں پر حملے کی کوشش کی۔
جواب میں بھارتی مسلح افواج نے شدید جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کی کئی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جن میں رفیقی، مرید، چکلالہ، رحیم یار خان، سکھر اور چونیاں شامل ہیں۔بدھ کے روز شہباز شریف نے سیالکوٹ میں پسروڑ چھاؤنی کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے فوجیوں سے ملاقات کی۔