لاہور : ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے ہفتہ کے روز پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد عمر سرفراز چیمہ میاں محمود الرشید اعجاز چوہدری اور دیگر کو 9 مئی کے فسادات سے متعلق مقدمات میں 10 سال قید کی سزا سنائی۔ یہ فیصلہ اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل کے اندر سنایا۔
جیو نیوز کے مطابق یہ مقدمات گلبرگ اور ناصر آباد تھانوں میں درج کیے گئے تھے جو 2023 میں 9 مئی کے فسادات کے دوران گلبرگ میں گاڑیوں کو جلانے اور کلمہ چوک میں ایک کنٹینر کو نذر آتش کرنے سے متعلق تھے۔ گلبرگ پولیس کی چارج شیٹ میں 33 افراد کے نام شامل تھے جبکہ ناصر آباد پولیس نے کلمہ چوک کنٹینر جلانے کے کیس میں 36 ملزمان کی الگ چارج شیٹ جمع کرائی۔
گلبرگ کیس میں یاسمین راشد سمیت 7 ملزمان کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی 22 افراد کو بری کر دیا گیا جبکہ 4 ملزمان کو مفرور قرار دیا گیا۔ کلمہ چوک کیس میں عدالت نے مجموعی طور پر 24 افراد کو 10 سال قید کی سزا دی 5 افراد کو بری کیا اور 7 ملزمان کو مفرور قرار دیا۔
یہ سزائیں اس سے قبل 9 مئی کے فسادات سے جڑے مقدمات میں یاسمین راشد عمر سرفراز چیمہ محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو سنائی گئی پانچ سزاؤں کے بعد سامنے آئیں۔ عدالت نے دونوں مقدمات میں پی ٹی آئی کے میاں اسلم اقبال کو بھی مفرور قرار دیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کو یہ سزائیں اس وقت دی گئیں جب ایک دن قبل ایک اور انسداد دہشت گردی عدالت نے انہی رہنماؤں اور تین دیگر افراد کو 9 مئی کے فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم جیو نیوز کے مطابق سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور 13 دیگر افراد کو اس کیس میں بری کر دیا گیا۔
9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران ان کے ہزاروں حامیوں نے سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات پر دھاوا بول دیا تھا جن میں لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس بھی شامل تھا۔ یہ فسادات اس وقت شروع ہوئے جب پی ٹی آئی کے بانی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے ایک بدعنوانی کے مقدمے میں حراست میں لیا گیا تھا۔
بدامنی کے دوران عمران خان کے حامیوں نے سول اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جن میں راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹرز بھی شامل تھا۔