او آئی سی : انسانی جانوں کا تحفظ اور افغان عوام کا احترام کیا جائے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-08-2021
او آئی سی کا اجلاس
او آئی سی کا اجلاس

 

 

 دبئی:اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے بین الااقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کو مدد فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے یہ مطالبہ افغانستان کی صورت حال پر غور کرنے کے لیے ہونے والے ایک اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے۔

  او آئی سی کے سیکریٹری جنرل یوسف بن احمد العثیمین کا کہنا ہے کہ او آئی سی افغانستان میں بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کرنے کے طریقہ کار کی حمایت کرتی ہے۔

 اجلاس میں کابل میں قابض انتظامیہ پر زور دیا گیاہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کا احترام کریں ۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے لیے انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے۔

۔ 57اسلامی ممالک کی تنظیم کے مطابق اس حوالے سے او آئی سی کا ایک ’غیر معمولی‘ اجلاس جلد منعقد کیا جا رہا ہے جس میں افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کی بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا جائے گا

 ایک ٹویٹر پوسٹ میں او آئی سی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی دعوت پر او آئی سی میں موجود اسلامی ممالک کے مستقل نمائندگان سے اس حوالے سے بات چیت کی جا رہی ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم نے افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’ او آئی سی کے رکن ممالک افغانستان میں امن و سلامتی اور ترقی و استحکام کے لیے مدد کریں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اسلامی سربراہ کانفرنس، مسلم وزرائے خارجہ کانفرنس، دیگر اجلاسوں اور افغانستان میں امن و استحکام کے حوالے سے مسلم علما کی کانفرنس کی تمام قراردادوں کے مطابق افغانستان اور اس کے عوام کی مدد کے عہد پر قائم تھے ہیں اور رہیں گے۔

  یاد رہے کہ او آئی سی کی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس اتوار کو افغانستان کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد ہوا تھا۔ مستقل نمائندوں کی سطح پر سعودی عرب کی درخواست پر اجلاس بلایا گیا۔

او آئی سی نے قومی مصالحت، بین الاقوامی معاہدوں کے احترام اور اقوام متحدہ کے منشور میں مذکور قواعد و ضوابط کی پابندی پر زور دیا گیا۔

 اعلامیے میں کہا گیا کہ روا داری کے علمبردار اسلامی اصولوں، انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق پروقار زندگی اور امن و امان کے حوالے سے افغان عوام کے حقوق کا احترام کیا جائے اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

اعلامیے میں کورونا وبا، قحط اور ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر پناہ گزینوں کی تعداد بڑھ جانے اور افغانستان میں انسانی صورتحال بگڑجانے پر شدید تشویش ظاہر کی گئی۔

 او آئی سی نے رکن ممالک، اسلامی مالیاتی اداروں اور دیگر شریک فریقوں سے اپیل کی کہ انتہائی مشکل حالات سے دوچار علاقوں میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل جلد از جلد کریں-

محفوظ انخلا کے عمل میں آسانی پیدا کریں- افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند شہریوں کو ملک سے جانے کی اجازت دیں

 افغانستان کے تمامفریقوں کے درمیان جامع مکالمے کی ضرورت اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام فریق افغان عوام کے مفادات کو سب سے اوپر رکھیں۔ تشدد ترک کریں۔

معاشرے میں امن وامان کا تحفظ کریں۔ پائدار امن کے لیے کام کریں۔ خوشحالی، پروقار زندگی اور امن و استحکام کے حوالے سے افغان عوام کی امنگیں پوری کریں۔

 اجلاس کے شرکا نے اس امر پر زور دیا کہ افغان فریق پرامن طریقے سے اختلافات حل کریں۔ توجہات کا محور عوام کی ترقی و خوشحالی کو بنائیں۔

 اجلاس نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ کا اعلی سطح کا ایک وفد افغانستان کا دورہ کرے اور تنظیم کا پیغام پہنچائے۔

#OIC Secretary-General Dr. Yousef Al-Othaimeen calls on the ruling regime in #Kabul to respect international #humanitarian law and the right to life and security. pic.twitter.com/GnRIAL2kf2