نئی دہلی [ہندوستان]: قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور تھائی لینڈ کے وزیرِ خارجہ سیہاسک پوانگ کیٹ کیو نے قومی دارالحکومت میں ایک دوطرفہ ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی، تھائی لینڈ کی وزارتِ خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں کہا۔
وزارت کے مطابق، دونوں طرفوں نے اسٹریٹجک شراکت داری کو بڑھانے اور سیکیورٹی کے مسائل، خاص طور پر سمندری سیکیورٹی اور آن لائن فراڈ کے خطرات کے حل پر تعاون کے طریقوں پر بات کی۔ تھائی لینڈ نے ہندوستان کو بین الاقوامی کانفرنس میں شامل ہونے کی دعوت دی جو 17-18 دسمبر 2025 کو بنکاک میں آن لائن فراڈز کے خلاف عالمی شراکت داری کے موضوع پر منعقد کی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا، دونوں فریقوں نے خطے میں مشترکہ دلچسپی کے اسٹریٹجک مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر میانمار میں امن کی فروغ اور تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی صورتحال کے پرامن حل پر، اور کمبوڈیا کو سرحدی علاقوں میں بم ہٹانے میں تھائی لینڈ کے ساتھ تعاون کی ترغیب دی۔
وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے دورہ پر آئے ہوئے تھائی وزیرِ خارجہ کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کی، جس میں انہوں نے دونوں ممالک کے طویل المدتی دوستانہ تعلقات پر زور دیا اور تھائی لینڈ کو ہندوستان کا اہم سمندری ہمسایہ قرار دیا۔ تھائی لینڈ کی وزارتِ خارجہ کے مطابق، دونوں طرفوں نے باہمی دلچسپی اور فائدے کے شعبوں میں تھائی لینڈ-ہندوستان تعاون کی پیش رفت کو سراہا۔ یہ شعبے شامل ہیں: سیاسی تعاون، دوطرفہ اور کثیر الجہتی تجارت و سرمایہ کاری، کنیکٹیویٹی، اسٹارٹ اپس، سائنس، ٹیکنالوجی، انوویشن اور خلائی تحقیق۔
مزید برآں، تھائی وزیرِ خارجہ نے ہندوستان سے حمایت کی درخواست کی کہ ہندوستان کے BRICS کی صدارت کے دوران تھائی لینڈ کو اس میں شامل ہونے میں مدد فراہم کی جائے۔ دونوں فریقوں نے موجودہ جغرافیائی سیاسی چیلنجز کے تناظر میں خارجہ پالیسیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ تھائی لینڈ نے علاقائی اتحاد مضبوط بنانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ مختلف کثیر الجہتی فریم ورک میں تعاون کی تیاری کا اعادہ کیا۔
ایس جے شنکر نے کہا کہ "اہم مسائل پر باقاعدہ تبادلہ خیال" ضروری ہے اور میانمار کے معاملے پر بات کی۔ اس سے قبل، تھائی وزیر نے دونوں ممالک کے درمیان بین الاقوامی سائبر سکیم نیٹ ورکس کے خلاف گہرے تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور ہندوستان کے ساتھ فوری ہم آہنگ کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ تھائی لینڈ کی میانمار اور کمبوڈیا کی سرحدوں کے ساتھ کام کرنے والے سائبر سکیم گروپوں کے تیز پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ ANI کے ساتھ بات چیت میں، وزیر نے بتایا
کہ تھائی لینڈ کی میانمار اور کمبوڈیا کی سرحدوں کے ساتھ سائبر سکیم کارروائیوں کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہ مسئلہ "بہت سنجیدہ" ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ کارروائی کے دوران، 1,000 سے زائد بھارتی شہری تھائی لینڈ فرار ہو گئے، جس پر تھائی حکام نے ہنگامی امداد فراہم کی۔
مزید افراد، ان کے مطابق، مجرمانہ نیٹ ورکس کے زیر انتظام دھوکہ دہی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سائبر سکیمز کو مشترکہ خطرہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا، "تھائی لینڈ اور ہندوستان کو ایک ساتھ کام کرنا ہوگا" اور مزید کہا کہ وسیع تر علاقائی اور بین الاقوامی تعاون ضروری ہے۔ دوطرفہ ملاقات کے دوران، دونوں فریقوں نے ابھرتے ہوئے خطرات، بشمول آن لائن فراڈز اور بھارتی متاثرین کی امداد کے لیے مشترکہ کوششوں پر بات کی۔