نیپال: پوکھارا میں طیارہ گر کر تباہ، 68 مسافر ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-01-2023
نیپال: پوکھارا میں طیارہ گر کر تباہ،  68  مسافر ہلاک
نیپال: پوکھارا میں طیارہ گر کر تباہ، 68 مسافر ہلاک

 

 

کاٹھمنڈو: یتی ایئرلائنز کا اے ٹی آر 72 طیارہ اتوار کی صبح 11 بجے نیپال کے پوکھارا میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں عملے کے چار ارکان سمیت 72 افراد سوار تھے۔

 نیپال کی فوج کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ اس حادثے میں کم از کم 68افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، طیارہ، جس میں 68 مسافر سوار تھے، کھٹمنڈو سے پوکھرا کے لیے اڑان بھرنے کے تقریباً 20 منٹ بعد گر کر تباہ ہو گیا، جو کہ منزل سے چند کلومیٹر دور ہے

 

ریسکیو آپریشن جاری ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر تصویروں میں جائے حادثہ سے دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔ یٹی ایئر لائنز کے ترجمان سدرشن برٹولا کے حوالے سے بتایا کہ ہمیں ابھی نہیں معلوم کہ کوئی زندہ بچ گیا ہے یا نہیں

ترجمان سودرشن بارٹولا نے بتایا کہ ’طیارے میں 68 مسافر اور عملے کے چار لوگ تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں لیکن ابھی ہم نہیں جانتے کہ کوئی زندہ بچا ہے کہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ طیارہ نیپال کے وسطی علاقے میں نئے اور پرانے پوکھارا ایئرپورٹس کے درمیان کریش ہوا ہے۔ ایک مقامی عہدیدار گرودتا ڈھاکل کے مطابق ’(طیارے کے) ملبے میں آگ لگی ہوئی ہے اور ریسکیو اہلکار آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

awaz

انہوں نے کہا کہ ’ ریسکیو اہلکار پہلے ہی وہاں پہنچ گئے تھے اور آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تمام ایجنسیوں کی توجہ سب سے پہلے آگ بجھانے اور مسافروں کو بچانے پر مرکوز ہے۔‘ نیپال کی فضائی صنعت نے حالیہ برسوں میں عروج حاصل کیا ہے۔ طیارے سامان اور افراد کو ایسے علاقوں تک لے کر جاتے ہیں جہاں تک زمینی رسائی مشکل ہوتی ہے۔ یہ غیرملکی ٹریکرز اور کوہ پیماؤں کو بھی لے کر جاتے ہیں۔

تاہم یہ ناکافی تربیت اور ناقص دیکھ بھال کی وجہ سے حفاظتی مسائل سے دوچار ہے۔ یورپی یونین نے حفاظتی خدشات کے پیش نظر تمام نیپالی جہازوں کے اس کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ نیپال میں دنیا کے سب سے دور دراز اور مشکل رن وے بھی ہیں جن کے اطراف میں برف پوش چوٹیاں ہیں اور ماہر پائلٹس کو بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔

ایئر کرافٹ آپریٹرز کا کہنا ہے کہ نیپال کے پاس موسم کی درست پیشن گوئی کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے، خاص طور پر ایسے دور دراز علاقوں میں جہاں ماضی میں جان لیوا حادثے ہو چکے ہیں۔ پہاڑوں میں موسم بھی تیزی سے تبدیل ہو سکتا ہے، جس سے پرواز کے دوران خطرناک حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔

گزشتہ برس مئی میں نیپالی ایئرلائن تارا ایئر کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا اور 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سنہ 1992 میں پی آئی اے کے طیارے کا کھٹمنڈو پہنچتے ہوئے گر کر تباہ ہونا نیپال کی تاریخ کا سب سے مہلک حادثہ تھا۔ طیارے میں 167 افراد سوار تھے۔