نواز شریف کی جان کو خطرہ ہے۔ مریم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
جان خطرے میں ؟
جان خطرے میں ؟

 

 

 اسلام آباد: پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری رسہ کشی ہر دن ایک نیا تماشہ پیدا کرتی ہے۔ عمران خان حکومت نے اپوزیشن کے خلاف کچھ ایسے حربے استعمال کئے ہیں کہ اپوزیشن میں بے چینی ہے۔ اب مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ اگر ضمانت دی جائے کہ ان کے والد کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا تو وہ آج شام کی فلائٹ سے بھی وطن واپس آ سکتے ہیں۔

 مریم نواز نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد کیا، جہاں جسٹس عمر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنسز میں نواز شریف کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں ان کی غیرموجودگی میں سنے جانے یا نہ سنے جانے کے معاملے پر سماعت کی۔

 سماعت کے دوران عدالتی معاون اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں ان کی غیر موجودگی میں نہ سنے جانے کی حمایت کر دی، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 عدالتی معاون اعظم نذیر تارڑ نے، جو مسلم لیگ ن کے سینیٹر بھی ہیں، نواز شریف کی غیر موجودگی میں ان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت سے متعلق دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر میرٹ پر کسی کی غیر موجودگی میں مقدمے کا فیصلہ کردیا جائے تو اس شخص کے پاس کوئی رستہ نہیں رہ جاتا۔‘

 ان کے مطابق وہ فیصلے کے خلاف اپیل میں جائے گا، اس کے پاس فورم موجود ہے، وہ اپنا موقف وہاں اٹھا سکتا ہے۔

 اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ’عدالت کا قیمتی وقت بچانا بھی ضروری ہے کیونکہ اس ساری مشق کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

 عدالت نے استفسار کیا کہ ’یہاں نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) محمد صفدر کی اپیل اکٹھی سنی جائے گی اور اگر اس دوران کوئی فائدہ ہوا تو ان کو بھی پہنچ جائے گا۔ سماعت کے بعد عدالت کے باہر مریم نواز نے کہا کہ ’اسمبلی کے کسٹوڈین عمران خان نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام ہیں۔ اسمبلی کے تحفظ کے لیے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں جبکہ نواز شریف جلاوطن ہیں۔‘

۔ اپنے والد نواز شریف کی وطن واپس کے بارے میں سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ’اگر ضمانت دی جائے کہ ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا تو وہ آج شام کی فلائٹ سے بھی آ سکتے ہیں۔