میانمار :معزول سوچی پر مزید مقدمات درج

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-01-2022
میانمار :معزول سوچی پر مزید مقدمات درج
میانمار :معزول سوچی پر مزید مقدمات درج

 

 

ینگون  میانمار میں معزول جمہوری رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف بدعنوانی کے کچھ مزید مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ ان پر یہ الزام بھی ہے عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر ایک ہیلی کاپٹر خریدا۔ جمعے کے دن عدالت کو بتایا گیا کہ سوچی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر کرائے پر لیا، اس کی مرمت پر رقوم خرچ کیں اور خرید لیا۔ سوچی کے ساتھی اور سابق صدر ون منٹ پر بھی یہی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

 میانمار کے اخبار گلوبل نیو لائٹ نے دسمبر میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ سوچی اور ون منٹ کو مالیاتی بے ضابطگیوں اور ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ انہوں نے ملکی وزیر ون میاٹ آیے کو فراہم کردہ ہیلی کاپٹر پر ناجائز طریقے سے رقوم خرچ کی ہیں۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ون میاٹ آیے نے سن دو ہزار انیس تا سن دو ہزار اکیس ایک ہیلی کاپٹر کرائے پر حاصل کیے رکھا۔ اگرچہ انہوں نے اس کا استعمال صرف چوراسی گھنٹے کے لیے کیا تاہم یہ ان کے لیے ہر وقت دستیاب ہوتا تھا اور سات سو بیس گھنٹے اس کا اضافی کا کرایہ بھی دینا پڑا۔ بتایا گیا ہے یہ وزیر اپنے کچھ ساتھیوں کے ہمراہ روپوش ہیں۔

 میانمار کی ایک عدالت نے پیر کے دن ہی چہتر سالہ سوچی پر تین فوجداری الزامات کے تحت ان کو مجرم قرار دیا تھا۔ ان میں بیرون ممالک سے غیر قانونی طور پر وائرلیس سیٹ والکی ٹاکیز برآمد کرنے کے علاوہ ملکی کورونا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی بھی شامل ہیں۔ میانمار کی سیاسی رہنما آنگ سان سوچی آنگ سان سوچی کی سیاست اور میانمار کی فوج کا کردار فوجی بغاوت کے بعد سوچی زیر حراست پیر یکم فروری 2021ء کے روز میانمار میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور آنگ سان سوچی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا۔

9یہ اقدام جمہوری حکومت اور فوج میں کشیدگی کے بڑھنے کے بعد سامنے آئے۔ میانمارکی فوج نے گزشتہ نومبر کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک برس کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا اور سابق فوجی جنرل کو صدر کے لیے نامزد کر دیا۔ 123456789 عدالت نے سوچی کو چار سال کی سزائے قید بھی سنائی تھی۔ قبل ازیں گزشتہ ماہ ہی انہیں ایک مختلف مقدمے میں ڈھائی سال کی قید سنائی گئی تھی۔ موجودہ حالات میں مجموعی طور پر سوچی کو اب تقریبا چھ برس تک سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑے گا، جس کی وجہ سے وہ یا ان کی سیاسی جماعت آئندہ الیکشن میں شریک نہیں ہو سکیں گے۔ فوجی جنتا کی منصوبہ جات کے مطابق میانمار میں اگلے انتخابات سن دو ہزار تئیس میں ہوں گے۔