معجزہ :جب 73 مسافرموت کے منھ سے واپس آگئے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
اور ایک حادثہ ٹل گیا
اور ایک حادثہ ٹل گیا

 

 

کھٹمنڈو۔ صبح 9 بجے کے قریب ، براٹ نگر ہوائی اڈے کے ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) نے اطلاع دی کہ بدھ ایئر کا بی ایچ 702 اے ٹی آر -72 ، جو کھٹمنڈو سے برات نگر آیا تھا ، طیارے کے لینڈنگ گیئر (پچھلے پہیے) میں اچانک خرابی کی وجہ سے اترے بغیر کھٹمنڈو واپس آگئے۔

 جیسے ہی اے ٹی سی نے یہ خبر دی ، برات نگر سے کھٹمنڈو ہوائی اڈے تک ہلچل مچ گئی۔ لینڈنگ گیئر میں دشواری کا مطلب ہے یا تو فورس لینڈنگ یا ہوائی جہاز کا حادثہ۔ بدھ ایئر کے طیارے کے برات نگر میں نہ اترنے کے بعد ، ایئر ہوسٹس نے جہاز میں سوار مسافروں کو بتایا کہ کچھ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے طیارہ برات نگر ہوائی اڈے پر نہیں اتر سکا ، اس لیے طیارے کو واپس کھٹمنڈو لے جایا جا رہا تھا۔ صرف آدھے گھنٹے کے سفر کی وجہ سے زیادہ تر مسافروں نے سوچا کہ کھٹمنڈو سے تھوڑی دیر بعد انہیں دوسرے طیارے میں بھیج دیا جائے گا۔

نیپال میں طیارے کو لینڈنگ کے بغیر لوٹنا معمول کی بات بن گئی ہے اور بعض اوقات موسم اور کبھی تکنیکی وجوہات کی وجہ سے۔ لیکن اگر فورس لینڈنگ کرنی ہو یا ہوائی جہاز کریش ہو جائے تو یقینا کشیدگی زیادہ ہو گی۔ اور سب سے زیادہ پریشان ہوائی جہاز کے مسافر تھے۔ جب برات نگر میں کوئی لینڈنگ نہیں ہوئی اور بدھ ایئر کا طیارہ کھٹمنڈو کے آسمان پر تقریب دو گھنٹے تک پرواز کرتا رہا ، تب مسافروں کے ذہنوں میں ہر قسم کے خدشات شروع ہو گئے۔

اس طیارے کے پائلٹ نے کئی بار کھٹمنڈو کے تری بھون ہوائی اڈے پر اترنے کی کوشش کی لیکن ہر بار وہ ناکام رہا۔ آخر میں ایئر ہوسٹس نے اعلان کیا کہ "ایندھن کو جلایا جا رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ طیارہ حادثے کا شکار نہ ہو اور کھٹمنڈو میں فورس لینڈنگ کی کوششیں جاری ہیں۔

 یہی نہیں ، ایئر ہوسٹس نے مسافروں کو یقین دلایا کہ کھٹمنڈو ہوائی اڈے پر فورس لینڈنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ فوم کو رن وے پر ڈال دیا گیا ہے۔ فائر بریگیڈ ایمبولینس سب کے لیے تیار ہے۔ ہم آپ کو جہاز کے ایمرجنسی گیٹ سے بحفاظت باہر نکالنے کی پوری کوشش کریں گے۔

 اس دوران جب طیارے کا پائلٹ کھٹمنڈو میں لینڈنگ کی کئی ناکام کوششوں کے بعد ایندھن ختم ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا تو اس نے اعلان کیا کہ "اب طیارہ آخری بار لینڈنگ کر رہا ہے۔" پہلے ایئر ہوسٹس نے فورس لینڈنگ کے بارے میں معلومات دیں اور پھر جیسے ہی پائلٹ نے لینڈنگ کی آخری کوشش کے بارے میں آگاہ کیا پائلٹ کانپنے لگے۔ سب کو لگا کہ اب وہ بچ نہیں سکے گا۔ یہ اس کا آخری سفر ہے۔ ہوائی جہاز کے اترتے ہی ، نیچے ائیرپورٹ پر ایمبولینس ، فائر بریگیڈ سمیت سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری موجودگی کی وجہ سے ، مسافروں نے محسوس کیا کہ اب وہ زندہ نہیں رہیں گے۔

 لیکن پھر ایک معجزہ رونما ہوتا ہے اور لینڈنگ کی آخری کوشش میں ہوائی جہاز کا پچھلا پہیہ یعنی لینڈنگ گیئر مکمل طور پر کھل گیا۔ کھٹمنڈو ہوائی اڈے پر اے ٹی سی نے پائلٹ کو بتایا کہ لینڈنگ گیئر کھلا ہے اور آپ اتر سکتے ہیں۔ پائلٹ کی ذہانت اور اعتماد نے 73 مسافروں کی جان بچائی۔ مسافروں کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈے پر موجود ہر شخص نے بھی سکون کا سانس لیا۔ کھٹمنڈو سے صبح 8:30 بجے اڑنے والا طیارہ 10:35 منٹ تک مسلسل ہوا میں رہنے کے دو گھنٹے بعد اترا۔