منصور الدین فریدی ۔ نئی دہلی
عالم اسلام کے سب سے مقدس مقام مکہ میں واقع جنت المعلیٰ (عربی: جنة المعلى) جو "الحجون" کے نام سے بھی مشہور ہے مکہ معظمہ کا خاص قبرستان ہے جوجنت البقیع کے بعدجَنَّتُ المعلیٰ دنیا کا سب سے افضل ترین قبرستان ہے۔جو کعبہ سے جنوب مشرقی جانب قریب ہی واقع ہے۔ اس قبرستان میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رشتہ داروں ام المؤمنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ ،صحابہ وتابعین اور اولیاء وصالحین کے مزارات مقدسہ ہیں۔ یہ قبرستان بیت اللہ شریف کے مغربی جانب تقریبا ایک سے ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے یہاں پر عام حجاج کرام اور مقامی لوگوں کو بھی دفن کرنے کی اجازت ہے۔
قبریں خالی کی جاتی ہیں
قبرستان کی فصیل پختہ ہے و جدید طرز کی ہے۔ المعلاہ قبرستان بڑے قبرستانوں میں شمار ہوتا ہے۔ آج تک اس میں مردے دفن کئے جاتے ہیں۔ ایک قبر کئی مرتبہ استعمال کی جاتی ہے۔ جب قبرستان بھر جاتا ہے تو قبر کو صاف کرکے دوبارہ کسی اور مردے کو دفن کردیا جاتا ہے۔ اس قبرستان کی خاص بات یہ ہے کہ ہر تین سال کے بعد اس کی قبروں کو خالی کیا جاتا ہے اورمزید تدفین کی گنجائش نکالی جاتی ہے۔ اب قبرستان کو وسیع کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے اس لئے اب قبرو ں کو ہر تین سال پر انتہائی منظم طریقہ سے خالی کیا جاتا ہے۔ یہ قبریں پختہ بنی ہوئی ہوتی ہیں جن پر کنکریٹ کے سلیب رکھے ہوتے ہیں۔ان قبروں کی گہرائی اور چوڑائی برصغیر کی روایتی قبروں سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ تین سال کے بعد ان قبروں کو کھولا جاتا ہے۔ اس میں باقاعدہ سیڑھی لگا کر اترا جاتا ہے۔ باقیات اگرموجود ہورت ہیں تو انہیں ایک کونے میں گڈھا کھود کردفن کردیا جاتا ہے۔ یہ کا م انتہائی منظم اور قاعدے سے انجام دیا جاتا ہے۔
قبر میں لگی سیڑھی اور اندر کا منظر
ایک تاریخی قبرستان ہے
جنت المعلیٰ مکہ مکرمہ کا تاریخی قبرستان ہے۔ سوق اللیل کے قریب واقع ہے۔نبی کریم نے اس کا تعارف اچھے الفاظ میں کیا ہے۔ آپ کے ارشاد کا مفہوم یہ ہے۔یہ اچھا قبرستان ہے ۔۔۔۔۔۔ اس قبرستان میں ام المؤمنین حضرت خدیجہکی قبر ہے۔ اس میں نبی کریم کے بیٹے عبداللہ اور القاسم کی قبریں بھی ہیں۔ علاوہ ازیں عبداللہ بن زبیر اور مکہ مکرمہ کے پہلے والی عتاب بن اسید وغیرہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی قبریں بھی جنت المعلیٰ میں ہیں۔کہا جاتا ہے کہ مکہ مکرمہ کے قبرستانوں میں بہت سارے صحابہ رضی اللہ عہنم ، تابعین اور تبع تابعین کی قبریں پائی جاتی ہیں۔ پوری مسلم دنیا کے ممتاز علماء و مشائخ اور عام لوگوں کی قبریں بھی مکہ مکرمہ کے مختلف حصوں میں واقع قبرستانوں میں پائی جاتی ہیں۔بعض علماء کا کہنا ہے کہ ابھی تک جنت المعلیٰ میں کسی صحابی کی قبر تحقیق کے ساتھ معلوم نہیں ہوسکی۔
قبرستان سے نظر آتا حرم شریف اور مکہ ٹاور
قبرستان حجون پہاڑ کے دامن میں واقع ہے
جنت المعلیٰ قبرستان الحجون روڈ کے شروع میں ہے۔ یہ مکہ مکرمہ کے المعابدہ محلے کی طرف سے حرم شریف جانے والے شخص کے دائیں جانب پڑتا ہے۔ المعلا ہ قبرستان میں مردوں کی تجہیز و تکفین کا مرکز ہے۔ میت کو لانے کیلئے ایمبولینس کا بھی بندوبست ہے۔ اس کا انتظام مکہ مکرمہ میونسپلٹی کرتی ہے۔عام طور پر جنت المعلیٰ قبرستان میں ایسے لوگوں کی میت لیجائی جاتی ہے جن کی نماز جنازہ مسجد الحرام میں پڑھی جاتی ہے۔ نماز ی جنازہ دفنانے کیلئے جنت المعلیٰ قبرستان لیجاتے ہیں۔مسجد الحرام اور اس قبرستان کافاصلہ معمولی سا ہے۔