مکہ: پاکستانی اور افغان علما کے ’امن اعلامیے‘ پر دستخط

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-06-2021
اہم معاہدہ
اہم معاہدہ

 

 

ینئر پاکستانی اور افغان علما نے سعودی عرب کے شہر مکہ میں ’امن اعلامیے‘ پر دستخط کیے ہیں جس میں انہوں نے پرامن افغانستان کی راہ ہموار کرنے کے لیے متحارب دھڑوں کے مابین مذاکرات اور تشدد اور انتہا پسندی کی تمام کارروائیوں کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے۔

’عرب نیوز‘ کے مطابق مکہ میں ہونے والی اس تاریخی تقریب میں پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری اور افغانستان کے وزیر حج اور اوقاف محمد قاسم حلیمی نے شرکت کی۔ اسلامی کانفرنس کے اختتام پر مسلم ورلڈ لیگ (ایم ڈبلیو ایل) کے سکریٹری جنرل اور ایسوسی ایشن آف مسلم سکالرز کے صدر ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسیٰ نے بھی اس تقریب میں شرکت کی جس کا انعقاد مسلم ورلڈ لیگ اور سعودی عرب نے مشترکہ طور پر کیا تھا جس میں پہلی بار دونوں ممالک کے اعلیٰ علما افغانستان میں امن کے حصول کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ اعلامیے میں افغانستان میں متحارب فریقین کے مابین مفاہمت کے عمل کی حمایت اور سیاسی، معاشرتی، معاشی اور دیگر متعلقہ امور کے حل کے ذریعے افغان تنازعے کے حتمی اور جامع حل کی تلاش پر زور دیا گیا ہے۔

محمد بن عبد الکریم العیسیٰ نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان میں خون ریزی روکنے اور افغان عوام کو امن و امان، استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مشترکہ اقدام کی ضرورت ہے۔ اعلامیے میں کسی بھی مذہب، قومیت یا نسل سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف تشدد اور کسی بھی شکل میں انتہا پسندی اور دہشت گردی بشمول عام شہریوں کے خلاف حملے اور خودکش حملوں کو اسلامی عقیدے کے اصولوں کے منافی قرار دیا گیا۔ افتتاحی سیشن کے دوران محمد بن عبد الکریم نے کہا: ’سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے اس علامیے کی حمایت مملیکت کے اسلامی فرائض اور ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔‘