خارکیف:یوکرین بنا رہا ہے طلبا کو یرغمال ، روسی فوج نے شروع کی انخلا میں مدد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 03-03-2022
خارکیف:یوکرین بنا رہا ہے طلبا کو یرغمال ، روسی فوج  نے شروع کی انخلا میں مدد
خارکیف:یوکرین بنا رہا ہے طلبا کو یرغمال ، روسی فوج نے شروع کی انخلا میں مدد

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

ماسکو سے موصولہ خبروں کے مطابق یوکرتین کے ایک بڑے شہر خارکیف میں  ہندوستانی طلبا کے ایک گروپ کو یوکرین کی فوبج نے انسانی ڈھال بنانے کی کوشش کی ہے۔ جس کے لیے ہندوستانی طلبا کو جنگ زدہ شہر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہیں جبرا روکا جارہا ہے۔ یا ان کے انخلا کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔

روس کا کہنا ہے کہ اس کی فوج خارکیف سے ہندوستانیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ یوکرین نے طلباء کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ پی ایم مودی کے دوران بات چیت، صدر پوتن آج پہلے بات کر رہے ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق، یوکرائنی حکام نے ہندوستانی طلباء کے ایک بڑے گروپ کو زبردستی خارکیف میں رکھا ہے جو یوکرائنی علاقہ چھوڑ کر بیلگوروڈ جانا چاہتے ہیں۔ 

درحقیقت، انہیں یرغمال بنا کر رکھا جا رہا ہے اور یوکرین-پولینڈ کی سرحد کے ذریعے یوکرین کا علاقہ چھوڑنے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس علاقے سے گزرنے کی پیشکش کی جہاں زبردست جنگ جاری ہے۔

مودی ۔پوتن بات چیت

یوکرین کے دوسرے بڑے شہرخارکیف میں لڑائی بڑھنے کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جنگ سے تباہ حال ملک کی صورت حال کا جائزہ لیا جسے ہندوستان نے اپنے شہریوں سے "فوری طور پر" نکل جانے کو کہا ہے۔

 دونوں رہنماؤں نے تنازعہ والے علاقوں سے ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء پر تبادلہ خیال کیا۔

 بیان میں کہا گیا ہے"وزیر اعظم نریندر مودی نے آج روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون پر بات کی۔ رہنماؤں نے یوکرین کی صورتحال کا جائزہ لیا، خاص طور پر خارکیف شہر میں جہاں بہت سے ہندوستانی طلباء پھنسے ہوئے ہیں۔

اس سے پہلے ہندوستان نے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر تین قریبی مقامات پر "پیدل چل کر بھی" خارکیف چھوڑ دیں، جب کہ روس نے تنازعہ والے علاقوں سے ہندوستانیوں کے انخلاء کے لیے "انسانی ہمدردی کی راہداری" بنانے کا وعدہ کیا۔

وزرا حرکت میں

 سندھیا خود یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلباء کو لینے پہنچے۔ اس دوران اس نے طلبہ سے بات کی، ان میں سے ایک سریشتی کی ٹانگ میں موچ آ گئی تھی اور وہ بخارسٹ میں پھنس گئی تھی۔ جب وہ سب کے ساتھ ہندوستان واپس آرہی تھی تو اسے فلائٹ میں اکانومی کلاس میں پچھلی سیٹ پر بٹھایا گیا تھا۔جیسے ہی سندھیا نے سریشتی کو دیکھا، اس نے خود اس کا ہاتھ پکڑا اور اسے اٹھا کر بزنس کلاس میں فرنٹ سیٹ پر بٹھا دیا۔ سندھیا نے سریشتی کے دوستوں سے بھی کہا کہ وہ اس کا پورا خیال رکھیں۔ سوشل میڈیا پر لوگ سندھیا کی تعریف کر رہے ہیں۔

 وی کے سنگھ نے کہا - کسی بھی طالب علم کی پڑھائی ادھوری نہیں رہے گی۔ شہری ہوابازی کے وزیر مملکت اور سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے پولینڈ کے راجیو میں ہوٹل پریزیڈینکی میں 600 ہندوستانی طلباء سے بات چیت کی۔ سنگھ نے یہاں کے طلباء کی تعلیم کو لے کر بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی پولینڈ میں کچھ لوگوں سے بات ہوئی ہے، جنہوں نے کہا ہے کہ یوکرین میں زیر تعلیم طلباء، جن کے کورسز مکمل نہیں ہوں گے، سب کی تعلیم کی ذمہ داری وہ خود لیں گے۔ وہ طلباء کی ہر سطح پر مدد کریں گے۔

مودی نے کی پھر میٹنگ 

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو ایک بار پھر اپنے سینئر وزراء کے ساتھ میٹنگ کی۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے بھی اس میں شامل ہونے کی خبر ہے۔ ملاقات میں یوکرین سمیت آپریشن گنگا کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔وہیں طلباء کو بچانے کے لیے بخارسٹ پہنچنے والے مرکزی شہری ہوابازی کے وزیر جیوتیرادتیہ سندھیا نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں میں آپریشن گنگا کے تحت یوکرین سے 4800 لوگوں کو وطن پہنچایا جائے گا انہوں نے کہا کہ بخارسٹ سے 3500 اور سوسووا سے 1300 لوگوں کو ہندوستان لایا جائے گا۔ سندھیا نے مزید کہا کہ طلباء کے ساتھ روابط بڑھانے کے لیے ایک بخارسٹ اور ایک سائریٹ (رومانیہ) میں طلباء کے لیے ہیلپ لائن سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔ حکومت ہند نے آپریشن گنگا کے لیے چار مرکزی وزراء کو رومانیہ اور پولینڈ بھیجا ہے۔

حکومت نے دوسری ایڈوائزری جاری کی

یوکرین کے خارکیف میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کے لیے شہر چھوڑنے کی آخری تاریخ گزر گئی ہے۔ کیف میں ہندوستانی سفارت خانے نے ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانیوں کو کسی بھی حالت میں شام 6 بجے (9.30 بجے ہندوستانی وقت ) تک خارکیوچھوڑ دینا چاہئے۔ یہ الرٹ روس سے ان پٹ موصول ہونے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

 تقریباً تین گھنٹے قبل جاری کردہ ایک دوسرے الرٹ میں، ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ طلباء کو پیدل چل کر قریبی قصبوں پوشیچن، بابائی اور بیزولیوڈوکا پہنچنا چاہیے۔ اس الرٹ کے بعد ہی خارکیف میں پھنسے ہندوستانی طلباء کی پیدل دوسرے شہروں کو روانہ ہونے کی خبر ہے۔ اب یوکرین میں صرف 3 ہزار ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں۔۔۔۔

 اب صرف تین ہزار ہندوستانی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اب تک 17,000 ہندوستانی یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔ ان میں سے 3352 ہندوستان آئے ہیں۔ باقی لائے جا رہے ہیں۔ اگلے 24 گھنٹوں میں 15 پروازیں اسے مختلف ممالک سے ایئر لفٹ کریں گی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 پروازیں ہندوستان میں اتری ہیں۔

۔ 800 ہندوستانیوں کو لانے کے لیے چار سی-17 گلوب ماسٹر

 جمعرات کو دوپہر 1.30 بجے سے صبح 8 بجے کے درمیان تقریباً 800 ہندوستانی شہریوں کے ساتھ فضائیہ کے چار طیارے ہندن ایئر بیس پر اتریں گے۔ پولینڈ اور ہنگری کے دو طیارے جمعرات کی صبح واپس آئیں گے۔ 10 پروازوں سے 2305 ہندوستانیوں کو ایئر لفٹ کیا گیا ہے۔ اسی وقت اسپائس جیٹ کی پرواز ہنگری کے بوڈاپیسٹ سے ہندوستانی طلباء کو لے کر دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی۔ فضائیہ کا کہنا ہے کہ ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے روزانہ 4 طیارے اڑانے کے لیے تیار ہیں۔