آسیان ۔ جے شنکر، جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ کی ملاقات

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 26-10-2025
آسیان  ۔ جے شنکر، جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ کی ملاقات
آسیان ۔ جے شنکر، جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ کی ملاقات

 



کوالالمپور (ملیشیا) 26 اکتوبر۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کو 47ویں آسیان اجلاس کے دوران جنوبی کوریا کے ہم منصب چو ہان سے ملاقات کی اور ہندستان-جنوبی کوریا خصوصی اسٹریٹیجک شراکت داری کی گہرائی کو سراہا۔دونوں رہنماؤں نے آٹوموٹو، الیکٹرانکس، سیمی کنڈکٹر، دفاع اور جہاز سازی میں دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون پر بھی بات کی۔شنکر نے ملاقات کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا، ’’ملیشیا میں آسیان اجلاسوں کے دوران میں نے جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چو ہان سے ملاقات کی۔ ہماری خصوصی اسٹریٹیجک شراکت داری کی گہرائی کی قدر کرتے ہیں۔ آٹوموٹو، الیکٹرانکس، سیمی کنڈکٹر، دفاع اور جہاز سازی میں تعاون پر بات ہوئی۔‘‘

شنکر 27 اکتوبر کو کوالالمپور میں 20ویں ایسٹ ایشیا سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی نمائندگی کریں گے۔ یہ اجلاس انڈو پیسیفک خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے چیلنجز پر تبادلہ خیال اور علاقائی و بین الاقوامی ترقیات پر رائے دینے کا موقع فراہم کرے گا۔ادھر وزیر اعظم مودی نے اتوار کو کوالالمپور میں 22ویں آسیان-ہندستان سربراہ اجلاس سے اپنے ورچوئل خطاب میں کہا کہ 21ویں صدی ہندستان اور آسیان ممالک کی صدی ہے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم ہندستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔مودی نے کہا، ’’21ویں صدی ہماری صدی ہے، ہندستان اور آسیان کی صدی ہے‘‘ اور تاریخی، ثقافتی اور تمدنی روابط پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے ملیشیا اور اس کے وزیر اعظم انور ابراہیم کو 47ویں آسیان اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی اور فلپائن کی تعریف کی کہ اس نے بھارت کے لیے ملک کو کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ تیمور-لیسٹے کو آسیان کمیونٹی کا گیارھویں رکن بننے پر خوش آمدید کہتے ہیں اور تھائی لینڈ کی ملکہ والدہ سریکت کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔مودی نے کہا کہ ہندستان اور آسیان مل کر دنیا کی تقریباً ایک چوتھائی آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں اور ہم صرف جغرافیہ نہیں بلکہ مضبوط تاریخی روابط اور مشترکہ اقدار کے ذریعے جڑے ہیں۔

وزیر اعظم نے زور دیا کہ ہندستان اور آسیان عالمی جنوب کے ساتھی ہیں اور استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا، ’’اس غیر یقینی دور میں بھی ہندستان-آسیان جامع اسٹریٹیجک شراکت داری مسلسل ترقی کر رہی ہے‘‘ اور یہ مضبوط شراکت داری عالمی استحکام اور ترقی کی کلید کے طور پر ابھر رہی ہے۔مودی نے چھ منٹ کے اپنے خطاب میں آسیان کی مرکزیت اور انڈو پیسیفک کے حوالے سے اس کے نظریے کی حمایت دہرائی اور کہا کہ دونوں خطوں کے درمیان تعاون ایشیا میں امن اور خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہے۔