اسرائیلی وزیرِ اعظم کی ٹرمپ سے ملاقات متوقع

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 29-09-2025
 اسرائیلی وزیرِ اعظم کی ٹرمپ سے ملاقات متوقع
اسرائیلی وزیرِ اعظم کی ٹرمپ سے ملاقات متوقع

 



واشنگٹن/ آواز دی وائس
اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہاؤس ملاقات میں پریس کانفرنس کے اضافے سے قیاس آرائیاں جنم لے رہی ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ غزہ میں تنازع ختم کرنے اور وہاں موجود باقی اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے اپنے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا اعلان کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
امریکہ نے عرب اور مسلم شراکت داروں سے ابتدائی حمایت حاصل کر لی ہے، جو جنگ کے بعد غزہ کے انتظام کے لیے ضروری ہیں۔ تاہم، اتوار کو اسرائیل ابھی بھی اس منصوبے پر غور کر رہا تھا، جبکہ حماس کا کہنا تھا کہ اسے یہ منصوبہ ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔
منصوبے کے 21 نکات میں سے ایک میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کا زیادہ حصہ حماس کی غیر موجودگی میں بھی آگے بڑھ سکتا ہے، جس میں فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی نئی عبوری حکومت قائم کرنا اور حماس کی موجودگی سے پاک علاقوں میں بین الاقوامی استحکام فورس تعینات کرنا شامل ہے — جس میں زیادہ تر غزہ کی پٹی شامل ہے۔
لیکن بغیر حماس کے باقی 48 یرغمالیوں کو رہا کیے، اسرائیل کے لیے غزہ سٹی اور اس کے اطراف میں اپنی کارروائی روکنے پر متفق ہونا مشکل ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے اتوار کی رات مغربی کنارے کے بستی رہنماؤں سے ملاقات کی، اس سے قبل کہ وہ پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں، اور کہا کہ وہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی خود مختاری کے اطلاق کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
نیتن یاہو نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ "پیچیدہ حقیقت" کا سامنا کر رہے ہیں، جس کا اشارہ یہ ہے کہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اسرائیلی الحاق ممکن نہیں ہے۔ نیتن یاہو کے دائیں بازو کے اتحادی، بشمول بستی رہنما، اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ وہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اپنی خود مختاری کا اطلاق کرے، خاص طور پر اس لیے کہ مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی لہر کے ردعمل کے طور پر۔
لیکن ٹرمپ نے اسرائیلی مغربی کنارے کے الحاق کو مسترد کر دیا ہے، اور متحدہ عرب امارات، جس نے پانچ سال قبل اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے، نے کہا کہ یہ اقدام "ریڈ لائن" ہوگا۔
ملاقات میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کو "پیچیدہ حقیقت" کے تحت چلنا ہوگا۔ نیتن یاہو نے ٹرمپ کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس ایک معاون صدر ہے۔ اوباما دور کو یاد کریں، جب انہوں نے ہمیں ایک اینٹ بھی رکھنے سے منع کیا تھا۔