عمان - ہزاروں عقیدت مندوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل اور یوکرین متحد

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 12-09-2025
عمان - ہزاروں عقیدت مندوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل اور یوکرین  متحد
عمان - ہزاروں عقیدت مندوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل اور یوکرین متحد

 



 تل ابیب - (اے این آئی/ ٹی پی ایس): اسرائیل اور یوکرین نے جمعرات کو ایک مشترکہ سیکورٹی آپریشن کا اعلان کیا ہے تاکہ روس ہشانہ کے موقع پر اومان جانے والے دسیوں ہزار زائرین کی حفاظت کی جا سکے۔

اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی، ایم کے ایتامار بن گویر نے بدھ کے روز یوکرینی سفیر ییوہین کورنیچک، اسرائیلی سکیورٹی حکام اور حریدی آرتھوڈوکس برادری کے نمائندوں کی میزبانی کی، جہاں ایک جامع منصوبے کو حتمی شکل دی گئی۔ اس میں دونوں ملکوں کے درجنوں پولیس اہلکاروں، طبی عملے اور رضاکاروں کی تعیناتی شامل ہے۔

اس منصوبے میں ایک خصوصی طبی اور سیکورٹی نیٹ ورک بھی شامل ہے جسے یوکرین کے چیف ربی، ربی موشے روون آسمان کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ ان کی ٹیمیں سرحدی چوکیوں اور میدان میں زائرین کی حفاظت کے لیے خدمات انجام دیں گی۔

بن گویر نے کہا، ’’اسرائیل ریاست اپنے مسافروں کی حفاظت کو سب سے زیادہ اہمیت دیتی ہے۔ میں یوکرینی حکومت کے ساتھ اس تعاون کا خیر مقدم کرتا ہوں جو اومان کے محفوظ اور منظم سفر کو ممکن بناتا ہے۔ یہ ایک بے مثال آپریشن ہے، جس میں درجنوں پولیس اہلکار اور رضاکار عبادت اور خوشی کے اس موقع کو محفوظ بنانے میں کردار ادا کریں گے۔‘‘

سفیر کورنیچک نے زور دے کر کہا کہ روسی جنگ کے باوجود یوکرین پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یوکرین، روسی جنگ اور سنگین سیکورٹی صورتحال کے بوجھ کے باوجود، اسرائیل کے ساتھ قریبی تعاون میں ایک محفوظ اور باوقار تقریب منعقد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

ربی آسمان نے اس ہم آہنگی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا، ’’میں اس تعاون کا خیر مقدم کرتا ہوں تاکہ ہر زائر اطمینان اور مکمل حفاظت کے ساتھ پہنچ سکے۔‘‘

اسرائیل کے چیف ربی کے دفتر کے نمائندے ربی شمشون بلومنٹال نے کہا، ’’ہم ہر ضرورت کے لیے وہاں موجود ہوں گے — فوری مدد اور دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے، تاکہ کوئی زائر تنہا محسوس نہ کرے۔‘‘

امینخائی گابائی، جنہوں نے دونوں فریقوں کے درمیان ثالثی کی، نے اس اقدام کو تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’اس پیمانے کے کسی بھی ایونٹ کے لیے غیر معمولی ہم آہنگی درکار ہوتی ہے۔ اسرائیل اور یوکرین کے سکیورٹی اداروں کے درمیان تعاون یقیناً میدان میں بہترین نتائج دے گا۔‘‘

اومان، جو وسطی یوکرین کا ایک شہر ہے، ربی ناخمن آف برسلاؤ (1772-1810) کی آخری آرام گاہ ہے۔ وہ برسلاؤ حسیدی تحریک کے بانی تھے۔ ربی ناخمن نے اپنے پیروکاروں کو اپنی قبر پر دعا کے لیے آنے کی ترغیب دی، خاص طور پر روس ہشانہ کے موقع پر، یہودی نیا سال۔ ان کی تعلیم تھی کہ ان کے مزار پر دعا کرنے سے خدائی برکتیں حاصل ہو سکتی ہیں، اور یہ روایت صدیوں میں بڑھتی گئی۔

اسرائیلی زائرین اومان پہنچنے والوں میں سب سے بڑی تعداد رکھتے ہیں۔ 1990 کی دہائی سے یہ تعداد ڈرامائی طور پر بڑھی ہے، اور ہر سال دسیوں ہزار زائرین سفر کرتے ہیں۔ ان میں سے اکثر منظم گروپوں کے ذریعے آتے ہیں جو ویزا، رہائش اور دیگر انتظامات کرتے ہیں اور اکثر یوکرینی حکام اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں تاکہ حفاظت اور معاونت فراہم کی جا سکے۔

یوکرین نے جولائی میں اس قبر کو قومی ورثہ قرار دیا۔ تاہم، روس کے یوکرین پر حملے اور حالیہ میزائل و ڈرون حملوں کے بعد ان زیارتوں میں مشکلات بڑھ گئی ہیں۔روس ہشانہ، یہودی نیا سال، 22 ستمبر کو غروب آفتاب سے شروع ہو گا۔