تل ابیب:یمن سے داغا گیا ایک ڈرون اتوار کو ایلات کے قریب رامون ایئرپورٹ کے مسافر ہال سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص شریپنل سے زخمی ہوگیا جبکہ ایک اور کو خوف کے باعث ہارٹ اٹیک کی کیفیت لاحق ہوگئی، اسرائیلی حکام نے تصدیق کی۔اسرائیلی دفاعی افواج(IDF) نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ایئرپورٹ کی فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں اور تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ترجمان آئی ڈی ایف کے مطابق فضائیہ نے دن کے دوران یمن سے آنے والے تین ڈرونز کو روکا، جن میں سے دو کو اسرائیلی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی تباہ کر دیا گیا
الارمز پالیسی کے مطابق بجائے گئے
دوپہر 2 بجے کے کچھ بعد مصر کی سرحد کے قریب متعدد بستیوں، بشمول نیتسانا، قادش بارنیا، خیمن اور بیئر ملکا میں سائرن بجے۔ ہوم فرنٹ کمانڈ نے دس منٹ سے بھی کم وقت میں واقعے کو ختم قرار دے کر رہائشیوں کو پناہ گاہوں سے نکلنے کی اجازت دے دی۔مگن ڈیوڈ ادوم ایمرجنسی عملے نے ایک شخص کا معمولی زخموں کے ساتھ علاج کیا اور کئی دوسرے افراد کو گھبراہٹ کے دورے کے باعث طبی امداد فراہم کی۔علاقائی حکام نے ڈرون حملوں کے جاری خطرے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ رامت نیگیو ریجنل کونسل کے سربراہ، ایران ڈورون نے کہا کہ ڈرون حملے اور اسمگلنگ کی کوششیں مقامی برادریوں کے لیے ایک ناقابلِ قبول حقیقت بن چکی ہیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ ریاستی سربراہان سمجھیں کہ نیتسانا کا علاقہ روزانہ خطرے میں ہے اور اس خطے میں بستیوں کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کریں۔ میں سکیورٹی فورسز کا ان کی درست کارروائی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔"
یہ حملہ رامون ایئرپورٹ پر ایک نایاب واقعہ ہے، جو اسرائیل کا دوسرا بین الاقوامی دروازہ ہے۔ ایلات کے شمال میں جنوبی نیگیو ریگستان میں واقع یہ ایئرپورٹ 2019 میں کھولا گیا تھا اور پرانے ایلات اور اوودا ایئرپورٹس کی جگہ لے کر تعمیر ہوا تھا۔ یہ سالانہ دو ملین مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور چار ملین تک توسیع کی گنجائش ہے۔ یہاں سے مقامی پروازیں (تل ابیب اور حیفا) کے ساتھ ساتھ یورپی چارٹر اور کم لاگت ایئرلائنز بھی ایلات اور بحیرہ احمر کے سیاحتی راستوں کے لیے چلتی ہیں۔
مارچ 18 سے، جب اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد دوبارہ حماس کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی، ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے اسرائیل پر 70 سے زائد بیلسٹک میزائل اور 23 ڈرون داغے، جن میں سے زیادہ تر کو روکا گیا یا وہ اسرائیلی حدود تک نہیں پہنچ سکے۔7 اکتوبر کے بعد سے، جب حماس نے اسرائیلی سرحدی بستیوں پر حملہ کیا، دہشت گرد گروپ نے اب تک 200 سے زائد میزائل اور 170 ڈرون فائر کیے ہیں۔یمن کے ساحلی اڈوں سے ایران نواز حوثی عسکریت پسند بحر احمر میں 100 سے زائد جہازوں پر حملے یا انہیں ہراساں کر چکے ہیں، جو باب المندب اسٹریٹ سے گزرتے ہیں۔ یہ تنگ سمندری راستہ جزیرہ نما عرب اور افریقہ کے درمیان واقع ہے اور عالمی تیل کی بڑی مقدار اسی راستے سے ہندوستانی بحر سے سوئز کینال اور بحیرہ روم کی طرف جاتی ہے۔ حوثی حملوں نے بندرگاہ ایلات کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے حماس حملوں میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 252 اسرائیلی و غیر ملکی یرغمال بنا لیے گئے تھے۔ موجودہ 48 یرغمالیوں میں سے لگ بھگ 20 کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔