ایران روس کی مدد سے 8 نئے جوہری پلانٹ بنائے گا

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 03-11-2025
ایران روس کی مدد سے 8 نئے جوہری پلانٹ بنائے گا
ایران روس کی مدد سے 8 نئے جوہری پلانٹ بنائے گا

 



تہران ۔ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران روس کی مدد سے آٹھ نئے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرے گا تاکہ صاف اور پائیدار توانائی کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی اس موقع پر اپنے ملک کے ’’پرامن ایٹمی پروگرام‘‘ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا مقصد ہتھیار بنانا نہیں ہے۔

ایرانی خبررساں ادارے ’’تسنیم‘‘ کے مطابق اتوار کے روز ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے بتایا کہ ایران اور روس کے درمیان ایک نیا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت چار ایٹمی بجلی گھر بوشہر میں اور چار دیگر شمالی و جنوبی ساحلی علاقوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔ ان مقامات کا باضابطہ اعلان بعد میں حکومت کرے گی۔

محمد اسلامی کے مطابق یہ پلانٹ ’’مستحکم اور صاف ایٹمی توانائی‘‘ کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے اور ایران کی ایٹمی پیداوار کو 20,000 میگاواٹ تک بڑھانے میں مدد دیں گے۔

روسی خبررساں ادارے ’’تاس‘‘ نے ایٹمی توانائی ادارے کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ ایران کے شمالی صوبے گلستان کے ساحل پر ایک ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے۔ اسی طرح خوزستان صوبے میں ایک پرانے ایٹمی منصوبے کی تکمیل کا بھی ارادہ ہے جس کی بنیاد 1979 کے اسلامی انقلاب سے قبل رکھی گئی تھی۔

صدر مسعود پزشکیان نے کل اپنے بیان میں کہا کہ ’’بم بنانا اس میدان کا ایک چھوٹا، غیر متناسب اور غیر انسانی پہلو ہے۔ اصل مقصد انسانیت کی بنیادی ضروریات پوری کرنا ہے‘‘۔ یہ بات انہوں نے ایران کے ایٹمی توانائی ادارے کے دورے کے دوران کہی۔

صدر نے مزید کہا کہ مغربی طاقتیں آزاد ممالک، خاص طور پر ایران، کو جدید ٹیکنالوجی سے محروم رکھنا چاہتی ہیں تاکہ وہ صرف پرزہ جات جوڑنے والی معیشتوں تک محدود رہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کے سائنسدانوں پر ہونے والے حملے اور ان کی ٹارگٹ کلنگ دراصل بڑی طاقتوں کے اس خوف کی علامت ہیں کہ ایران سائنسی اور تکنیکی خود کفالت حاصل کر رہا ہے۔

جون 2025 میں اسرائیل نے ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز اور فردو شامل ہیں، پر فضائی حملے کیے تھے جن کے نتیجے میں 12 روزہ جنگ چھڑ گئی۔ اس دوران امریکہ نے بھی ایرانی افزودگی کے مراکز پر حملے کیے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حال ہی میں خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے دوبارہ اپنے ایٹمی پروگرام کو فعال کیا تو وہ نئے حملوں کا حکم دیں گے۔

ایک امریکی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کو ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے چاہییں کیونکہ ’’یہ دیکھنا ضروری ہے کہ وہ کیسے کام کرتے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہا ’’روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ تجربے کرے گا۔ شمالی کوریا مسلسل تجربے کر رہا ہے۔ دوسرے ممالک بھی کر رہے ہیں۔ صرف ہم وہ ملک ہیں جو نہیں کر رہے۔ میں نہیں چاہتا کہ امریکہ واحد ملک ہو جو تجربے نہ کرے‘‘۔

یہ بیان ٹرمپ نے اس وقت دیا جب ان سے روس کے حالیہ جدید ایٹمی نظاموں کے تجربات، بشمول ’’پوسائیڈن‘‘ آبدوز ڈرون، پر ان کے ردعمل کے بارے میں سوال کیا گیا۔

ٹرمپ نے مزید دعویٰ کیا کہ امریکہ کے پاس دنیا کے سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تخفیفِ اسلحہ پر گفتگو کی تھی۔ ان کے بقول ’’ہمارے پاس اتنے ایٹمی ہتھیار ہیں کہ دنیا کو 150 بار تباہ کر سکتے ہیں۔ روس کے پاس بھی بہت ہیں اور چین کے پاس بھی خاصی تعداد میں ہیں‘‘۔