آئی این ایس نستارسنگاپور پہنچ گیا

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 20-09-2025
آئی این ایس نستارسنگاپور پہنچ گیا
آئی این ایس نستارسنگاپور پہنچ گیا

 



سنگاپور: آئی این ایس نستار، جو ہندوستان میں تیار کردہ مقامی ڈائیونگ سپورٹ ویسل ہے، سنگاپور پہنچ گیا ہے تاکہ ایکسسرسائز پیسفک ریچ 2025 (XPR25) میں حصہ لے، جو آبدوزوں کی بچاؤ سے متعلق ایک بین الاقوامی اور باوقار مشق ہے۔

اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کمانڈنگ آفیسر امیت سُبھرو بنرجی نے آئی این ایس نستار کے دوہری کردار پر روشنی ڈالی  یعنی گہرے سمندر میں ڈائیونگ آپریشنز انجام دینا اور آبدوز بچاؤ مشنز کے لیے ڈیپ سبمرجنس ریسکیو وہیکل (DSRV) کی مادر جہاز (Mothership) کے طور پر کام کرنا۔ انہوں نے کہا: "آئی این ایس نستار ایک ڈائیونگ سپورٹ ویسل ہے جس کے دو اہم کردار ہیں۔ پہلا یہ کہ یہ سمندر کی گہرائیوں میں ڈائیونگ آپریشنز انجام دے۔

دوسرا یہ کہ یہ ڈی ایس آر وی کے لیے مادر جہاز کا کردار ادا کرے اور آبدوزوں کے بچاؤ کے مشنز میں حصہ لے…"۔ یہ جہاز ہندوستان شپ یارڈ لمیٹڈ میں تیار کیا گیا ہے اور اپنی طرز کا پہلا جہاز ہے۔ اس کلاس کے دو جہاز بنائے جا رہے ہیں۔ پہلا جہاز، آئی این ایس نستار، 18 جولائی کو کمیشن کیا گیا تھا۔ یہ جہاز 120 میٹر لمبا ہے اور اس کا وزن 10,000 ٹن ہے۔ جب ڈی ایس آر وی اس پر سوار ہوتا ہے تو اس کی لمبائی 134 میٹر تک بڑھ جاتی ہے۔

جہاز کو ان مخصوص فرائض کی انجام دہی کے لیے بنایا گیا ہے۔ مشرقی بحریہ کمانڈ کے سبمرین ریسکیو یونٹ ایسٹ کے انچارج، کیپٹن وکاس گوتم نے ایکس پی آر 25 میں شرکت پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا بھر کے آبدوز اہلکاروں کی حفاظت کے لیے ہندوستان کی وابستگی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا: "ایکس پی آر 25 میں حصہ لینا ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے، جو دنیا میں آبدوز بچاؤ کے لیے سب سے جامع اور اشتراکی مشق کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے… یہ مشق دو مرحلوں میں ہو رہی ہے۔ پہلا مرحلہ 15 سے 21 ستمبر تک ہاربر فیز ہے اور دوسرا مرحلہ 21 سے 29 ستمبر تک سی فیز ہے۔

ہماری موجودگی اس مشق میں اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نہ صرف اپنی بحریہ بلکہ دیگر بحریہ کے آبدوز اہلکاروں کی زندگیاں بچانے کے لیے پرعزم ہیں…"۔ ہندوستانی بحریہ کا یہ نیا مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ ڈائیونگ سپورٹ ویسل (DSV)، آئی این ایس نستار، 14 ستمبر کو پہلی بار سنگاپور کے چانگی بندرگاہ پہنچا۔

یہ جہاز مشرقی بیڑے (Eastern Fleet) کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے تحت کام کر رہا ہے اور 15 ستمبر سے شروع ہونے والی کثیر القومی مشق ایکس پی آر 25 میں حصہ لے رہا ہے۔ 18 جولائی کو کمیشن ہونے والا آئی این ایس نستار ہندوستان کی خود انحصاری اور آتم نربھرتا کی طرف پیش قدمی کی ایک نمایاں مثال ہے۔ یہ جہاز 80 فیصد سے زیادہ مقامی اجزاء پر مشتمل ہے۔

اس میں سائیڈ اسکین سونار، ورک اور آبزرویشن کلاس آر او ویز (ROVs) اور جدید گہرے سمندر میں غوطہ خوری کے نظام شامل ہیں۔ یہ جہاز ڈیپ سبمرجنس ریسکیو وہیکل (DSRV) کے لیے مادر جہاز (MoSHIP) کا کردار ادا کرے گا۔ ایکسسرسائز پیسفک ریچ 2025، جس کی میزبانی سنگاپور کر رہا ہے، میں 40 سے زائد ممالک بطور شرکاء یا مبصر شامل ہیں۔

یہ مشق دو مرحلوں میں تقسیم ہے  ہاربر اور سی فیز۔ ہفتہ بھر جاری رہنے والا ہاربر فیز آبدوز بچاؤ کے نظام پر تفصیلی گفتگو، ماہرین کے تبادلے، میڈیکل سمپوزیم اور شریک ممالک کے درمیان کراس ڈیک وزٹ پر مشتمل ہے۔ جبکہ سی فیز میں آئی این ایس نستار اور سبمرین ریسکیو یونٹ ایسٹ (SRU-E) جنوبی چین کے سمندر میں مختلف بچاؤ اور مداخلتی آپریشنز میں دیگر شریک ممالک کے اثاثوں کے ساتھ شامل ہوں گے۔