ابو ظہبی (متحدہ عرب امارات): ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے آئندہ تین برسوں میں غیر تیل اور غیر قیمتی دھاتوں کی تجارت کو 100 ارب امریکی ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بدھ کو ابو ظہبی میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ گوئل نے اس موقع پر جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) کے بعد ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا: "آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ جب CEPA معاہدہ ہوا تھا تو ہمارا ہدف 100 ارب امریکی ڈالر کی دو طرفہ تجارت حاصل کرنا تھا۔ گزشتہ سال ہم نے صرف تین برسوں میں یہ ہدف حاصل کر لیا۔" اس سنگ میل پر آگے بڑھتے ہوئے گوئل نے زور دیا کہ اب توجہ روایتی شعبوں کے بجائے تجارت کو متنوع بنانے پر ہے۔
انہوں نے کہا: "ہم نے آج ایک نیا ہدف مقرر کیا ہے: دونوں فریقین 100 ارب امریکی ڈالر کی غیر تیل اور غیر قیمتی دھاتوں کی تجارت کے حصول پر کام کریں گے۔" یہ اعلان ایک بڑے بھارتی تجارتی وفد کے ساتھ کیا گیا، جس میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (CII)، فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FICCI) اور ایسوسی ایٹڈ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف انڈیا (ASSOCHAM) کے نمائندے شامل تھے۔
#WATCH | Abu Dhabi, UAE: Union Minister Piyush Goyal says, "...During my visit to the UAE, about three years ago, DP World told me that they've built large malls in the UAE in collaboration with China, with both showrooms and warehouses. Buyers from all over the world come here.… pic.twitter.com/o4YrOzRDut
— ANI (@ANI) September 18, 2025
گوئل نے اس وفد کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا: "یہاں میرے ساتھ سی آئی آئی، فکی اور اسوچیم کے نمائندے آئے ہیں۔ 70 سے زیادہ لوگ ہیں اور میرا نہیں خیال کہ اس سے پہلے کبھی ہندوستان سے اتنا بڑا وفد یو اے ای آیا ہو۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے میں کتنی دلچسپی ہے۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان تعلق تعاون پر مبنی ہیں، مقابلے پر نہیں۔ "ہمارے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے، ہم ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔
اس بار ہم نے کچھ شعبوں پر خاص توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جیسے ٹیکسٹائل، ہوم ڈیکور، ماہی گیری، چمڑا اور چمڑے کی مصنوعات، فوڈ پروسیسنگ اور فارماسیوٹیکلز۔" انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان ظاہر کیا کہ یو اے ای ہندوستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پانچواں سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔
مزید کہا کہ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاری (FII) کے ذریعے بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی بات چیت بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا: "مجھے خوشی ہے کہ یو اے ای اب ایف ڈی آئی میں پانچواں سب سے بڑا سرمایہ کار ہے۔ انہوں نے ایف آئی آئی کے تحت بھی بڑی سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جس کے لیے ہماری بات چیت جاری ہے۔"
گوئل نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ہندوستان میں کاروبار کو آسان بنانے کے لیے کی گئی اصلاحات کی تعریف کی۔ "وزیر نے وزیر اعظم مودی کے اقدامات کو سراہا جیسے کمپلائنس کے بوجھ کو کم کرنا، غیر ضروری قوانین کو ختم کرنا، عمل کو آسان بنانا اور مجرمانہ دفعات کو ہٹانا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی اور وہ چاہتے ہیں کہ یو اے ای اس سفر کا شراکت دار بنے۔"
انہوں نے کہا: "ہمیں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو بڑھانا چاہیے، عوامی سطح پر رابطے اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنا چاہیے اور ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانا چاہیے۔" گوئل نے بتایا کہ گزشتہ دس برسوں میں یو اے ای میں ہندوستانیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے: "مجھے خوشی ہے کہ 10 سال پہلے صرف 22 لاکھ ہندوستانی یو اے ای میں ملازمت یا کام کر رہے تھے۔ آج یہ تعداد تقریباً 42 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ یہ ہمارے نوجوانوں، ہنرمندوں اور پروفیشنلز جیسے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، انجینئرز اور ٹیکنالوجسٹ کے لیے مواقع کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔"
انہوں نے وزیر اعظم مودی کے الفاظ دہراتے ہوئے کہا: "وزیر اعظم مودی نے صحیح کہا تھا کہ ہندوستان اور یو اے ای کے تعلقات پوری دنیا کے لیے ایک رول ماڈل بنیں گے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہندوستان کے ترقی یافتہ ملک بننے کے سفر میں یو اے ای ہمارا قابل اعتماد شریک رہے گا۔" پیوش گوئل دو روزہ دورے پر یو اے ای میں ہیں، جہاں وہ ہز ہائنس شیخ حامد بن زاید النہیان کے ساتھ 13ویں ہندوستان-یو اے ای ہائی لیول ٹاسک فورس آن انویسٹمنٹس (HLTFI) کی مشترکہ صدارت کر رہے ہیں۔