شنگھائی/ آواز دی وائس
چین میں ہندوستان کے سفیر پردیپ کمار راوت اور شنگھائی میں ہندوستان کے قونصل جنرل پرتیک ماتھر نے برٹینیکا انٹرنیشنل سینئر سیکنڈری اسکول کی بھاویا مہتا کو اعزاز سے نوازا، جو اس بات کی علامت ہے کہ چین میں پہلی بار اسکول سطح پر ہندی کی باقاعدہ تدریس کا آغاز ہوا ہے۔ یہ اقدام یونیورسٹی پروگراموں سے آگے ہندی زبان کے دائرے کو وسعت دیتا ہے۔
بھاویا مہتا، جو بی آئی ایس میں ہندی پروگرام کی سربراہی کر رہی ہیں، کرتی چکر حاصل کرنے والے بریگیڈیئر روی دت مہتا کی بیٹی ہیں۔ بیرون ملک ہندوستانی زبان اور ثقافت کو فروغ دینے میں ان کی کوششوں کو ہندوستانی لسانی ورثے کے لیے فخر کا لمحہ قرار دیا گیا۔
شنگھائی میں ہندوستانی سفارت خانے نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا کہ چین میں ہندی کی تعلیم جڑ پکڑ رہی ہے — ایک ثقافتی سنگِ میل۔ سفیر پردیپ کمار راوت نے قونصل جنرل پرتیک ماتھر کے ساتھ معروف برٹینیکا انٹرنیشنل سینئر سیکنڈری اسکول کی محترمہ بھاویا مہتا کو اعزاز دیا، جو خطے کے بین الاقوامی اسکول نیٹ ورک میں کم عمر طلبہ کے لیے ہندی تدریس کو فروغ دینے والا پہلا ادارہ ہے۔
مزید کہا گیا کہ یہ ہندوستان کے لسانی ورثے اور بیرون ملک بڑھتے ہوئے ثقافتی اثر و رسوخ کے لیے فخر کا موقع ہے، خاص طور پر اس لیے کہ محترمہ مہتا ہندوستان کے جنگی ہیرو کرتی چکر یافتہ بریگیڈیئر روی دت مہتا کی بیٹی ہیں۔ بی آئی ایس میں ابتدائی سطح پر ہندی تدریس کا آغاز اب فودان، ایس آئی ایس یو، سنگھوا اور پیکنگ یونیورسٹی جیسی چینی جامعات میں ہندی تدریس کے ساتھ شامل ہو گیا ہے۔
حالیہ برسوں میں چین میں ہندی زبان کے تعلیمی رجحان میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر ان جامعات میں جن کے زبان و بین الاقوامی مطالعہ کے شعبے مضبوط ہیں۔ اسکول کے نصاب میں ہندی کی شمولیت مستقبل کی نسلوں کے درمیان طویل المدتی لسانی سیکھنے اور ہندوستان و چین کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات کے نئے امکانات کھولتی ہے۔
قونصل جنرل کے مطابق، چین اب ان ممالک میں شامل ہے جہاں ہندوستانی طلبہ اعلیٰ تعلیم کے لیے، خاص طور پر ایم بی بی ایس کورسز کے لیے، بڑی تعداد میں جا رہے ہیں۔