بیجنگ: چین نے ہفتے کے روز ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور جاری کشیدگی کے تناظر میں پرامن حل کے راستے کی طرف واپس آئیں۔ چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور اس میں شدت آنے پر گہری تشویش رکھتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا: ہم فریقین سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن اور استحکام کے وسیع تر مفاد میں کام کریں، تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، سیاسی حل کے راستے پر واپس آئیں، اور کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہو۔
بیان میں مزید کہا گیا: یہ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے بنیادی مفاد میں ہوگا اور خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی اہم ہے۔ یہی وہ چیز ہے جس کی بین الاقوامی برادری بھی توقع رکھتی ہے۔ چین اس مقصد کے حصول کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب بدھ کے روز ہندوستانی مسلح افواج نے 22 اپریل کے پہلگام حملے کے ردعمل میں پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں دہشت گرد لانچ پیڈز کو نشانہ بناتے ہوئے درست نشانے پر حملے کیے۔
پاکستان نے جمعہ کی رات مسلسل دوسرے دن ہندوستان کے 26 مقامات — جموں و کشمیر سے لے کر گجرات تک — کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون حملوں کی نئی لہر شروع کی، جس پر وزارتِ دفاع نے کہا کہ دشمن کی ہوائی اڈوں اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوششیں کامیابی سے ناکام بنا دی گئیں۔