تل ابیب [اسرائیل]، 8 ستمبر (اے این آئی): اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایڈن بار تال نے ہند۔اسرائیل تعلقات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کو ایک ابھرتی ہوئی سپر پاور قرار دیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ایک "بہترین مثال"ہے ایسے ملک کی جسے اس کے انسانی وسائل نے تعمیر کیا اور پروان چڑھایا ہے۔ایڈن بار تال نے کہا، "ہندوستان ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے جس میں بے پناہ صلاحیت اور انسانی وسائل موجود ہیں۔ ہم اسرائیل میں قدرتی وسائل کے بجائے انسانی وسائل پر زیادہ یقین رکھتے ہیں۔"
انسانی وسائل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، "جب آپ اپنی آبادی کو آگے بڑھنے کا موقع دیتے ہیں تو وہ ملک کی تعمیر کرتے ہیں اور اسے ترقی دیتے ہیں۔ ہندوستان اس کی بہترین مثال ہے۔ ہم اپنی زیادہ تر توجہ ہندوستانی عوام، حکومت اور کاروباری برادری کے ساتھ مزید مضبوط تعلقات قائم کرنے پر لگائیں گے۔ لیکن یہ محض کاروبار تک محدود نہیں، کیونکہ ہم ہندوستانی عوام کے فلسفے پر یقین رکھتے ہیں اور جانتے ہیں کہ یہ اُن عناصر کے خلاف استحکام کا ذریعہ بن سکتا ہے جو دنیا کو غیر مستحکم کرنا اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔"
گزشتہ 28 اگست کو، بھارت میں اسرائیلی سفیر روون آذر نے اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اسرائیل نے جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ذریعے گندے پانی کے انتظام میں کامیابی حاصل کی ہے، اور یہ ٹیکنالوجیز ہندوستان کے ساتھ بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی، صفائی، نمکین پانی کو میٹھا بنانے اور نیٹ ورک کے نظم و نسق کے امتزاج سے اسرائیل نے اپنی ضروریات پوری کی ہیں اور اپنے ہمسایہ ممالک کی بھی مدد کی ہے۔
ایڈن بار تال نے ہند۔اسرائیل تعلقات پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "ہندوستان اور اسرائیل مواقع اور خطرات کے بارے میں ایک جیسا نقطۂ نظر رکھتے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ انتہاپسند ایک مشترکہ انداز میں تشدد کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ ہندوستان کے ساتھ ہمارے بہت قریبی تعاون اور تاریخی اعتبار سے موجود احترام کے ذریعے ہم دنیا کو دکھا سکتے ہیں کہ مختلف معاشرے کس طرح ایک دوسرے کے ساتھ بہت سی چیزیں بانٹ سکتے ہیں اور ایک بہتر مستقبل کے لیے تعاون کر سکتے ہیں۔"