اونٹاریو [کینیڈا]: کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند، جنہوں نے حال ہی میں بھارت کا دورہ مکمل کیا، نے سی بی ایس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ نئی دہلی اور اونٹاریو دونوں ممالک میں عوامی تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ سطح پر کام کر رہے ہیں۔
عوامی تحفظ سے متعلق خدشات پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے انیتا آنند نے کہا: "ہم ہر وقت یہ یقینی بناتے ہیں کہ عوامی تحفظ سے متعلق خدشات ایجنڈے میں سرفہرست رہیں۔ اگر آپ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اعلامیے کو دیکھیں تو اس کا پہلا صفحہ ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق خدشات کے لیے وقف ہے۔"
انہوں نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ بیان کی طرف توجہ مبذول کرائی اور زور دے کر کہا: "یہ الفاظ اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے کے معاملات اہمیت رکھتے ہیں۔ پہلی بار ہم بھارت کے ساتھ ایک تعمیری، پالیسی پر مبنی مکالمہ کر رہے ہیں تاکہ عوامی تحفظ ہمیشہ ایجنڈے میں سرفہرست رہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا: "ہر موقع پر، میں نے حکومت اور کینیڈا کی عوام کی جانب سے عوامی تحفظ سے متعلق خدشات اٹھائے ہیں، اور درحقیقت دونوں حکومتوں کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مکالمہ جاری ہے۔" انہوں نے دونوں ممالک کے قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات کو اس تعاون کی ایک مثال کے طور پر پیش کیا۔
وزارتِ خارجہ (MEA) کے ایک سرکاری بیان کے مطابق، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے 18 ستمبر کو نئی دہلی میں اپنی کینیڈین ہم منصب نیتھالی جی ڈروئن، جو کہ کینیڈا کی نیشنل سیکیورٹی اینڈ انٹیلیجنس ایڈوائزر ہیں، سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیکیورٹی ڈائیلاگ کا حصہ تھی اور اس سال جی-7 اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور کینیڈا کے وزیر اعظم کی ملاقات میں ہونے والی بات چیت کا تسلسل بھی تھی۔
قبل ازیں بھارت میں قیام کے دوران انیتا آنند نے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ کینیڈا بھارت کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے، اور انہوں نے ملک کے اندر عوامی تحفظ اور اقتصادی تعلقات کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا تھا۔