صنعا [یمن]، 31 اگست (اے این آئی): ایک حوثی عہدیدار نے اسرائیل کے خلاف "انتقام" لینے کا عزم ظاہر کیا ہے، جب کہ یمنی گروپ نے اپنے وزیرِاعظم کے اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی، الجزیرہ نے رپورٹ کیا۔
حوثیوں کے مطابق ان کی حکومت کے وزیراعظم احمد الرہوی ہفتہ کے روز صنعاء میں ایک اسرائیلی حملے میں کئی وزراء کے ہمراہ ہلاک ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا کہ الرہوی، جو ملک کے ان علاقوں میں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جہاں یہ گروپ قابض ہے، کو دیگر وزراء کے ساتھ ایک ورکشاپ کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مزید کتنے وزراء اس حملے میں مارے گئے۔
حوثیوں کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ اور عسکری رہنما مہدی المشاط نے ویڈیو پیغام میں کہا:"ہم انتقام لیں گے، اور زخموں کی گہرائیوں سے فتح تراشیں گے۔"
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ صنعاء پر حملے میں "حوثی دہشتگرد حکومت کا فوجی ہدف" نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خطے میں اسرائیل-غزہ جنگ کے تناظر میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں بارہا حوثی اہداف کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ یمنی گروہ نے اسرائیل اور بحیرہ احمر و خلیج عدن میں مغربی جہازوں پر حملے کیے ہیں، جنہیں وہ فلسطینیوں کی حمایت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
حوثیوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے ان کے فوجی آپریشنز کو نہیں روک سکتے۔ بدھ کو انہوں نے جنوبی اسرائیل پر میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جسے اسرائیل نے روکنے کا دعویٰ کیا۔
حوثی صدارت کے بیان میں کہا گیا:"عظیم شہداء کا خون ایندھن اور ترغیب ہوگا کہ ہم اسی راستے پر گامزن رہیں۔"المشاط نے مزید کہا کہ وہ اپنی مسلح افواج کو تعمیر اور ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور غزہ کے عوام کے ساتھ ان کا مؤقف "اٹل" ہے۔تاحال یہ واضح نہیں کہ جمعرات کو صنعاء میں فضائی حملے میں کتنے افراد ہلاک ہوئے۔