پاکستان کے دھوکےاور فریب کے باوجود شہاب چتورکا پیدل سفر حج ایران میں رواں دواں : جا نیے کیا ہوااور کیسے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-03-2023
پاکستان کے دھوکےاور فریب کے باوجود  شہاب چتورکا پیدل سفر حج ایران میں رواں دواں  : جا نیے کیا ہوااور کیسے؟
پاکستان کے دھوکےاور فریب کے باوجود شہاب چتورکا پیدل سفر حج ایران میں رواں دواں : جا نیے کیا ہوااور کیسے؟

 

آواز دی وائس / نئی دہلی

 ہندوستان کے کیرالہ سے پیدل سفر حج کا آغاز کرنے والے نوجوان  شہاب چتور کا سفر اب ایران میں کبھی گن جنگلوں اور کبھی برفیلے پہاڑوں پر جاری ہے لیکن اس سفر میں اگر کوئی رکاوٹ پڑی اور کوئی دھوکہ ہوا تو اس میں صرف پاکستان کا ہی ہاتھ رہا۔

شروع میں پاکستان سے گزرنے کے لیے ویزا کا پنجاب میں کئی ماہ تک انتظار کرنے کے بعد جب اسے رقہ ملا تو اس میں بھی دھوکہ تھا۔ دراصل اس میں بھی کیا  پاکستان نے کیا ایک گھناونا کھیل، ایک شرمناک حرکت، ایک بڑا دھوکہ، ایک نوجوان کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھلواڑ، جو ہندوستان کے کیرالہ سے نکلا تھا پیدل سفر حج پر، جسے پاکستان نے چار ماہ  تک ٹرانزٹ ویزا کے لیے روکے رکھا

 پچھلے ماہ جب شہاب چتور کو پاکستان نے اپنی سرزمین سے گزرنے کی اجازت دی تو  بڑی دھوم دھام کے ساتھ واہگہ بارڈر پر رخصت کیا گیا لیکن پاکستان کی سرزمین پر داخل ہونے کے بعد جو کچھ ہوا اس نے ہر کسی کو صدمہ دیدیا کیونکہ واہگہ سے لاہور کے درمیان شہاب چتور کو جبرا پیدل کے بجائے ہوای جہاز پر سوار کرکے ایران بھیج دیا گیا-

یہ کیا ہوا اور کیوں ہوا ایک بڑی بحث کو ہوا دے گیا- مگر یہ بات بالکل واضح ہوگئی کہ پیدل سفر حج پر نکلے نوجوان کو پاکستان نے 'دن دھاڑے' دھوکہ دیدیا کیونکہ شہاب چتور کو جو ویزا جاری کیا گیا تھا وہ صرف 72 گھنٹے کا تھا، جس کے بارے میں شہاب چتور کو واہگہ بارڈر پار کرنے کے بعد معلوم ہوا-

 

ہند؛ پاک بارڈر پار کرتے ہوئے شہاب چتور

ایک بے بس اور لاچار شہاب چتور کی آنکھوں سے آنسو رواں دواں تھے دراصل پاکستان میں سیکیورٹی افسران نے واہگہ سے کچھ دور تو پیدل چلنے کی اجازت دی، اس دوران پاکستان کے یو ٹیوبرز کی ایک ٹولی اس سفر کو بھنانے میں جٹی رہی لیکن کچھ فاصلے کے بعد سیکیورٹی اور انٹیلی جینس نے شہاب چتور کے ساتھ چل رہےلوگوں کو ایک مقام سے آگے جانے سے روک دیا- پھر شہاب چتور کو جبرا ہوای سفر پر مجبور کردیا گیا-

یہ صرف ایک دھوکا تھا ، ایک روحانی سفرکے خواب کو منتشر کرنا تھا - جس کے جس کے بارے میں میں کوئی سوچ نہیں سکتا تھا، یہ حرکت پاکستان کی سر زمین پر ہوئی- وہ سرزمین جو مذہب اسلام کے نام پر پاکستان بنی اس سرزمین پر ایک ایسے خواب کو روند دیا گیا جو ہر مسلمان کا سب سے بڑا خواب ہوتا ہے-

شہاب چتور نے کیا نظر انداز 

دراصل  شہاب چتور کے ساتھ پاکستان کی سرزمین پر کیا ہوا اس کے  بارے میں خود شہاب چتور نے کچھ نہیں کہا ،انہوں نے ایک ویڈیو میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا لیکن اس تنازعہ کا ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا کیونکہ اس وقت وہ  پاکستان میں ہی تھے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اس بارے میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور واہگہ بارڈر پارکرنے کے ویڈیو کے بعد کوئی ایسی ویڈیو شیئر نہیں کی جس میں  وہ لاہور کے آس پاس نظر آتے۔ صرف پاکستان کے کچھ یو ٹیوبرز نے واہگہ بارڈر پار کرنے کے  بعد شہاب چتور کے ساتھ کچھ دیر تک چلتے نظر آئے۔ اس کے بعد ایک مقام پر پاکستان کی انٹلی جینس نے انہیں روک دیا تھا جس کے آگے شہاب چتور کو گاڑی سے ایر پورٹ لیجایا گیا تھا۔ جو شہاب چتور کے ایک روحانی سفر کے ساتھ ناپاک کھیل تھا۔

پنجاب کے شاہی امام خوب برسے 

پنجاب کے شاہی امام نے پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیا ،انہوں نے کہا کہ شہاب چتور کا خواب پاکستان نے نےچکنا چور کردیا کیونکہ واہگہ بارڈر پار کرنےکے دوسرے دن ہی اسے جبری طور پر لاہور سے ایران کے لیے جہاز پر سوار کردیا- بقول شاہی امام شہاب چتور نے بہت منتیں کیں، ان کی آنکھوں میں آنسو تھے مگر پاکستان میں کسی نے ایک نہیں سنی

- شاہی امام نے کہا کہ اگر ہندوستان کی سرحد ایران سے ملتی تو شہاب چتور کا سفر با آسانی مکمل ہو جاتا لیکن پاکستان درمیان میں ہے اس لئے ان کا سفر خراب ہوگیا یا خراب کردیا گیا-

شاہی امام نے نہ صرف پاکستان پر الزام لگایا بلکہ یہ بھی دعویٰ کیا کہ شہاب چتور کی ٹیم کے کئی لوگوں نے ان کے ساتھ دھوکا کیا اور خاص طور سے یوٹیوبرز کی ٹیم نے ان کو گمراہ کر کے پاکستان میں دھکیل دیا حالانکہ وہ جانتے تھے کہ یہ ویزا صرف 72 گھنٹے کا ہی دیا گیا ہے -

شاہی امام نے مزید کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو پاکستان کا میڈیا بہت شور مچاتا ہے لیکن ایک ہندوستانی مسلمان کے ساتھ پاکستان میں جو کچھ ہوا اس کے بعد پاکستانی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا-

 

ایران میں رواں دواں شہاب چتور کا سفر

ایران میں  قدم قدم پر خیر مقدم

 شہاب چتور کو ایک طرح سے ’پاکستان بدر‘ کیا گیا جس کے بعد وہ ایران میں پیدل سفر شروع کرسکے ۔ ایران میں انہیں ہر کسی نے گلے لگایا۔ اس وقت بھی وہ ایران میں ہیں اور اگلے دس دنوں کے بعد عراق کی سرحد میں داخل ہونگے ۔ ایران کا سفر بہت سخت رہا ہے کیونکہ انہیں جنگلوں کے ساتھ برفیلے پہاڑوں پر چلنا پڑ رہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ وہ ابتک کئی ایرا نی خاندانوں کے گھر پر راتیں گزار چکے ہیں ،ہر گھر میں ان کی آو بھگت ہوئی ہے لیکن اگر کچھ نہیں ہوا تو وہ پاکستان میں ۔ جہاں عوام میں تو جوش تھا لیکن حکام سازشی جال بننے میں کامیاب ہوگئے 

ہندوستان کا سفر ۔۔۔

دراصل اہم بات یہ تھی کہ ابتک اس کا سفرتنہا نہیں رہا تھا، ہر ریاست اور ہر ضلع جہاں سے وہ گزر ا، لوگوں کا ایک سیلاب اس کے ساتھ چلتا نظر آیا-۔ یہی نہیں ہر ریاست میں پولیس اور انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داری نبھا کر  ملک سیکولر کردار کا زندہ ثبوت پیش کیا تھا۔ جہاں جہاں سے شہاب چتور گزرے تھے ،ان کے ساتھ ساتھ پولیس کے جوان چل بھی رہے تھے اور دوڑ بھی رہے تھے ۔ساتھ ہی ایک ایمو لینس بھی رواں دواں تھی 

چتور نے  پنجاب میں قیام کے دوران کہا تھا کہ مجھے اس سفر کی نیت کرنے کے بعد کہیں کوئی رکاوٹ نہیں آئی ۔قدم قدم پر مدد ملی اور تیاری میں کوئی الجھن یا رکاوٹ نہیں آئی۔

اس سفر سے قبل انہیں مختلف ممالک سے گزرنے کے لیے وزارت خارجہ نے کاغذی کارروائی مکمل کرانے میں بہت مدد کی ۔جبکہ ابتک عوامی سطح پر جو مقبولیت اور پیار ملا ہے اس نے بھی شہاب چتور کو دنگ کیا ہے۔ خاص طور پر گجرات میں انہیں پولیس اور انتظامیہ نے قدم قدم پر اپنے تعاون کا احساس دلایا۔جس نے انہیں بہت متاثر کیا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کا شکریہ ادا کیاہے

شہاب چتور نے کہا تھا کہ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ ان کا سفر اس طرح توجہ کا مرکز بنے گا ۔ نہ صرف لوگوں بلکہ انتظامیہ اور پولیس نے جو چوکسی اور محبت دکھائی ، اس کے لیے میں شکر گزار رہوں گا۔ انتظامیہ بھی ان کی حفاظت کے حوالے سے سخت رہا۔ میں جہاں سے بھی گزرا ، مقامی پولیس ساتھ رہی ۔ ان کی حفاظت اور صحت کا خیال رکھنے کے لیے ایک ایمبولینس بھی ان کے ساتھ رہی۔ تاکہ انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔ لوگ راستے میں اس کی مدد کررہے تھے ۔ دھوپ ہو یا بارش ہر موسم میں لوگ شہاب چتور کے ساتھ چلتے نظر آے تھے،ان کے ساتھ سیلفی لے رہے  تھے،،حوصلہ افزائی کررہے تھے، وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کی بلا امتیاز محبت دیکھ کر وہ خود حیران ہیں۔ کہتے ہیں کہ یہی ہمارے ملک کی خوبصورتی ہے

مگر یہ سب  تجربات  شہاب چتور کو ہندوستان کے سفر کے دوران حاصل ہوئے، شاید انہیں اس بات کا علم نہیں ہوگا کہ مذہب اسلام کے نام پر بننے والا ملک پاکستان ان کے اس سفر حج کے دوران سب سے بڑے دھوکے باز کا کردار نبھانے والا ہے

یہ ہندوستان ہے 

ہندوستان میں ہر کام ہاتھوں ہاتھ مگر

شہاب  چتور  پیدل حج پر جانے کی اجازت حاصل کرنے میں تقریباً 6 ماہ لگے۔ سفر انوکھی نوعیت کا تھا اس لیے بھاگ دوڑ تو  چلی لیکن کہیں کوئی رکاوٹ نہیں آتی-دہلی میں سفارت خانوں کے چکر لگے اور آخرکار اجازت مل گئی۔

اس معاملہ میں شہاب چتور کا کہنا ہے کہ یہاں تک کہ وزارت خارجہ کے افسران بھی پہلے تو حیران رہ گئے تھے -جب انہیں شہاب کی طرف سے مکہ جانے کی اجازت کی درخواست ملی۔ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ اس معاملہ کوکیسے ہینڈل کرنا ہے کیونکہ ان کو ایسا تجربہ نہیں تھا۔لیکن جب انہیں یقین ہو گیا، کہ ان کا سفر روحانی مقصد کے لیے ہے تو وہ سب میرے خاندان اور دوستوں کی طرح حوصلہ افزا ثابت ہوگئے۔ مطلب شہاب چتور کو قدم قدم پر مدد ملی اور ہر سطح پر تعاون ملا ۔جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ وہ ابتک جس ریاست سے بھی گزرے انہیں پولیس اور انتظامیہ کا ساتھ ملا مگر پاکستان میں کیا ہوا ایک شرمناک  حقیقت ہے-