فضل الرحمان کا حکومت پر شدید تنقید، ملک گیر امن مارچ کا اعلان

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 19-09-2025
فضل الرحمان کا حکومت پر شدید تنقید، ملک گیر امن مارچ کا اعلان
فضل الرحمان کا حکومت پر شدید تنقید، ملک گیر امن مارچ کا اعلان

 



کراچی [پاکستان]:جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ان کی جماعت چاروں صوبوں میں امن مارچ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقصد پاکستانی عوام کو ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد کرنا ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کا تحفظ کرسکیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق، پارٹی اجلاس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ یہ تحریک جے یو آئی (ف) کی پرانی جدوجہد کا تسلسل ہے۔ انہوں نے اس خیال کو مسترد کیا کہ یہ کوئی نئی مہم ہے، اور یاد دلایا کہ ان کی جماعت ماضی میں بھی ایسے احتجاجی پروگرام کر چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بار بار عوامی مینڈیٹ چھینتی رہی ہے اور جے یو آئی (ف) کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے سیاسی تحریک جاری رکھے۔

داخلی سلامتی پر بات کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آج بھی حقیقی امن قائم نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت کی ناکامی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عدالتیں اور دیگر ادارے حکمرانوں کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو جماعت ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد بلوا سکتی ہے، جس سے بڑے پیمانے پر دھرنے یا احتجاج کا امکان ہے۔

بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے، فضل الرحمان نے مسلم ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی نااتفاقی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد اور تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، ورنہ امت مزید کمزور ہوگی۔ انہوں نے حالیہ اسلامی کانفرنسوں کے نتائج کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ توقعات کے مطابق نتائج نہیں نکل سکے۔

البتہ ایک مثبت پہلو پر انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے حالیہ دفاعی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک مسلم دنیا میں قیادت کا کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جے یو آئی (ف) قیادت نے واضح کیا کہ امن مارچ کا دائرہ چترال اور تربت سے لے کر کشمور اور کراچی تک ہوگا، جس سے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر عوامی شرکت یقینی بنائی جائے گی۔ فضل الرحمان نے آخر میں کہا کہ اگر حکمران اشرافیہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی تو جے یو آئی (ف) پر لازم ہوگا کہ وہ ملک کو درست راستے پر واپس لائے۔