اسلام آباد۔ 6 نومبر۔ نیشنل سینٹر برائے زلزلہ پیمائی کے مطابق جمعرات کے روز پاکستان میں 4.3 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق زلزلہ 240 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔نیشنل سینٹر نے ایک پوسٹ میں بتایا کہ 06/11/2025 کو صبح 02:28 پر 36.37 شمالی عرض بلد اور 71.67 مشرقی طول بلد پر 240 کلومیٹر گہرائی میں پاکستان میں زلزلہ آیا۔
اس سے قبل 1 نومبر کو 3.6 شدت کا زلزلہ بھی پاکستان میں آیا تھا جس کی گہرائی 160 کلومیٹر تھی۔
نیشنل سینٹر نے بتایا کہ 01/11/2025 کو 36.60 شمالی عرض بلد اور 72.70 مشرقی طول بلد پر 160 کلومیٹر گہرائی میں پاکستان میں زلزلہ آیا۔24 اکتوبر کو بھی 3.7 شدت کا زلزلہ 10 کلومیٹر کی کم گہرائی میں آیا تھا جس کے بعد جھٹکوں کے امکانات بڑھ گئے تھے۔ماہرین کے مطابق سطح کے قریب آنے والے زلزلے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ ان کی لہریں زمین کی سطح تک جلد پہنچ جاتی ہیں جس سے جھٹکے زیادہ محسوس ہوتے ہیں اور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کے ساتھ جانی نقصان کا بھی اندیشہ رہتا ہے۔
ہندوستان، افغانستان اور پاکستان دنیا کے ان علاقوں میں شامل ہیں جہاں زمین کی پرتیں سب سے زیادہ متحرک ہیں۔ یہاں ہندوستانی اور یوریشیائی پلیٹوں کا ملاپ ہوتا ہے جس کے باعث اس خطے میں اکثر درمیانے یا طاقتور زلزلے محسوس کیے جاتے ہیں۔
پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں کیونکہ ملک کئی بڑی فالٹ لائنوں پر واقع ہے۔بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان یوریشیائی پلیٹ کے جنوبی کنارے پر واقع ہیں جبکہ سندھ اور پنجاب ہندوستانی پلیٹ کے شمال مغربی کنارے پر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان علاقوں میں زلزلے کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں۔بلوچستان عربی اور یوریشیائی پلیٹوں کی فعال سرحد کے قریب واقع ہے جبکہ پنجاب اور سندھ بھی زلزلے کے خطرے سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہیں۔