افغانستان میں 3.7 شدت کا زلزلہ

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 24-10-2025
افغانستان میں 3.7 شدت کا زلزلہ
افغانستان میں 3.7 شدت کا زلزلہ

 



کابل افغانستان۔ 24 اکتوبر (اے این آئی)۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق جمعہ کی صبح افغانستان میں 3.7 شدت کا زلزلہ آیا۔این سی ایس کے مطابق یہ زلزلہ صبح 06:09 بجے بھارتی معیاری وقت کے مطابق زمین کی 80 کلومیٹر گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔این سی ایس نے پلیٹ فارم ایکس پر لکھا۔ 3.7 شدت کا زلزلہ۔ 24/10/2025۔ وقت 06:09:41 آئی ایس ٹی۔ عرض بلد 36.38 شمال۔ طول بلد 71.14 مشرق۔ گہرائی 80 کلومیٹر۔ مقام افغانستان۔

اس سے قبل منگل کی صبح افغانستان میں 4.3 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔17 اکتوبر کو شمالی افغانستان میں 5.5 شدت کا زلزلہ جمعہ کی شام آیا جو ایک ماہ سے کم عرصے میں چوتھا زلزلہ اور بارہ گھنٹوں سے بھی کم وقفے میں دوسرا زلزلہ تھا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ جھٹکے خندود کے شمال شمال مغرب میں 47 کلومیٹر کے فاصلے پر شام 5:45 بجے (12:15 یو ٹی سی) زمین کی 43 کلومیٹر گہرائی میں محسوس کیے گئے۔

کم گہرائی والے زلزلے عام طور پر زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ ان کے جھٹکے زمین کی سطح تک کم فاصلے میں پہنچتے ہیں جس کے نتیجے میں زمین زیادہ شدت سے ہلتی ہے۔ اس سے عمارتوں کو زیادہ نقصان پہنچنے اور جانی نقصان کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

18 ستمبر کو اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے سفیر ہریش پربھات نینی نے افغانستان میں امن استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے بھارت کے عزم کو دہرایا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سفیر پربھات نینی نے کہا کہ بھارت کی ترجیحات میں افغان عوام کو انسانی امداد فراہم کرنا اور صلاحیت بڑھانے کے منصوبوں پر عمل درآمد شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کی فوری ترجیحات میں انسانی امداد کی فراہمی اور افغان عوام کے لیے تربیتی و تعمیراتی پروگراموں کا نفاذ شامل ہے۔

انہوں نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کے ساتھ بھارت کے عزم کی بھی توثیق کی۔
سفیر پربھات نینی نے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ اور یو این اے ایم اے کی سربراہ روزا اوتونبایوا کا ان کے بریفنگ کے لیے شکریہ ادا کیا۔

افغانستان پاکستان اور شمالی بھارت دنیا کے اُن علاقوں میں شامل ہیں جو سب سے زیادہ زلزلہ خیز سمجھے جاتے ہیں۔ یہاں بھارتی اور یوریشیائی ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس خطے میں اکثر درمیانے سے شدید نوعیت کے زلزلے آتے رہتے ہیں جو سرحدوں کے پار بھی محسوس کیے جاتے ہیں۔